Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’۔۔۔لیڈر بھی نسل پرستی کے خلاف ہوں گے‘

کینیڈین وزیراعظم کی نسل پرستی کے خلاف مظاہرے میں شرکت کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ (تصویر: اے ایف پی)
امریکہ میں سیاہ فام شہری جارج فلوئیڈ کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد امریکی شہری خاص طور پر سیاہ فام افراد برابری کے حقوق اور انصاف مانگ رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک گیر مظاہرے جاری ہیں۔
نسل پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کا سلسلہ دیگر ممالک تک بھی پہنچ گیا ہے۔
 کینیڈا میں نسل پرستی کے خلاف ریلی نکالی گئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی ریلی میں اچانک شریک ہو کر شرکا کو حیران کر دیا۔
سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر وائرل ہونے پر صارفین کی جانب سے ان کے اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر جو تصاویر وائرل ہو رہی ہیں ان میں وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ریلی میں سیاہ ماسک اور سفید شرٹ پہنے شریک ہیں۔
ٹوئٹر صارف شاکی لیمر نے لکھا ’یہ ہوتی ہے حقیتی قیادت‘

وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے تین مختلف مواقع پر گھٹنے ٹیک کر شرکاء کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔
کینیڈین ٹوئٹر صارف پاول نے کہا ’وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے مظاہرین کے ساتھ مل کر آٹھ منٹ 46 سکینڈ گھٹنے ٹیک کر احتجا ج کیا اور اس دوران مکمل خاموشی اختیار کی گئی، مجھے اپنے کینیڈین ہونے پر فخر ہے آئیے مل کر ایک بہتر ملک کی تعمیر پر کام کرتے ہیں‘

ٹوئٹر صارف عرفان راشد نے لکھا کہ ’جسٹن ٹروڈو  حیرت انگیز صفات کے مالک ہیں ان کی محنت ، لگن ، سچائی اور  انسانیت سے پیار کی وجہ سے وہ ہمیشہ لاکھوں دلوں میں رہیں گے۔ امید کرتے ہیں دنیا کے باقی لیڈر بھی نسل پرستی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے‘

جسٹن ٹروڈونے ریلی سے خطاب نہیں کیا ۔ تاہم مظاہرے کے بعد شرکاء جب امریکی سفارتخانے کی جانب بڑھے لگے تو وزیراعظم ٹروڈو واپس چلے گئے۔

شیئر: