Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سیاہ فام امریکی کی ہلاکت پر 'بالی وڈ کا دہرا معیار ہے'

کنگنا رناوت کے مطابق بالی وڈ فنکار ملک کے اندر ناانصافی پر نہیں بولتے (فوٹو: سوشل میڈیا)
بالی وڈ سٹار کنگنا رناوت اکثر اپنے تند و تیز بیانات اور بالی وڈ سے وابستہ شخصیات پر تنقید کی وجہ سے خبروں میں اِن رہتی ہیں۔
اس مرتبہ انہوں نے امریکہ میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر ٹویٹس کرنے والے ساتھی فنکاروں کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
انہوں نے اپنے ساتھی فنکاروں پر تنقید کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں ناانصافیوں پر خاموش کیوں رہتے ہیں۔
ایک مقامی نیوز سائٹ ’پنک وِِلا‘ کو انٹرویو میں کنگنا رناوت نے کہا کہ بالی وڈ بھی ہالی وڈ سے لیا گیا نام ہے اور یہ شرمناک ہے کہ بالی وڈ کے فنکار دو منٹ کی شہرت کے لیے کسی بھی معاملے میں کود پڑتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے معاملات میں ’سفید فام‘ افراد ہی ڈرائیونگ سیٹ پر ہوتے ہیں اور بالی وڈ کے فنکار ایسا آزادی سے پہلے کے کالونیل غلامی کے جینز کی وجہ سے کرتے ہیں۔

 

واضح رہے کہ امریکہ میں سیاہ فام جارج فلوئیڈ کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد بالی وڈ کے فنکاروں پرینکا چوپڑا، کرینہ کپور، کرن جوہر اور دیشا پٹانی سمیت کئی اہم شخصیات نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سیاہ فام اقلیت کے حق میں خیالات کا اظہار کیا تھا۔
کنگنا رناوت نے ملک کے اندر سماجی ناانصافی اور تشدد کی مختلف مثالیں دیں اور کہا کہ ’سادھو کی پر ہجوم کا تشدد ابھی چند ہفتوں کی ہی بات ہے، اس پر کسی نے کوئی ایک لفظ تک نہ کہا، حالانکہ یہ واقعہ مہاراشٹر میں پیش آیا تھا جہاں بالی وڈ کی یہ مشہور شخصیات رہتی ہیں۔‘
کنگنا رناوت نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ ماحولیات کے لیے ملک میں غیر معمولی کام کرنے والی خواتین اور بچوں کو بھی ان بالی وڈ سٹارز کی جانب سے کوئی پذیرائی نہیں ملتی جبکہ ان کو کسی گورے بچے کے لیے بھی بڑھ کر بولتے دیکھا جا سکتا ہے۔
’سادھو اور دیگر قبائلی لوگ ان بالی وڈ شخصیات اور ان کے مداحوں کے لیے اہمیت نہیں رکھتے کہ ان کی حوصلہ افزائی کر سکیں۔‘
واضح رہے کہ چند روز قبل سوشل میڈیا صارفین نے پرینکا چوپڑا اور دیشا پٹانی کو اس وقت ’منافق‘ قرار دیا تھا جب انہوں نے ’سیاہ فام زندگیاں بھی اہم ہیں‘ کی پوسٹس شیئر کی تھیں۔ صارفین نے کہا تھا کہ یہ وہ اداکارائیں ہیں جنہوں نے ماضی میں رنگ گورا کرنے والی کریموں کے اشتہارات میں کام کرنے اور ان کے استعمال پر زور دیا تھا۔

شیئر: