Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جسٹس فائز کیس: سماعت 11 جون تک ملتوی

10 رکنی فل کورٹ بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سپریم جوڈیشل کونسل کو کارروائی کرنے سے روکنے کی درخواستوں کی سماعت پیر کو بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کر دی گئی۔
عداللتی عملے کے مطابق صدارتی ریفرنس کے خلاف درِخواستوں کی سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی کیونکہ بینچ کے ایک رکن کا کورونا ٹیسٹ ہوا تھا۔
ان کے مطابق مذکورہ جج کو 48 گھنٹے میں دوبارہ ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس لیے سماعت 11 جون ساڑھے گیارہ بجے تک ملتوی کی جاتی ہے۔
 
پیر کو سماعت کے لیے فل کورٹ کے ججز کمرہ عدالت میں تشریف ہی نہیں لائے۔
خیال رہے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف دائر ریفرنس کی کارروائی روکنے کے لیے دائر درخواستوں کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 10 رکنی فل کورٹ بینچ کر ریا ہے۔
گذشتہ سماعت کے دوران بینچ کے سربراہ نے حکومت سے سوال کیا تھا کہ  'وہ روشن دماغ کون ہے جس نے بیوی بچوں کی طرف سے ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی پر جج کے خلاف آرٹیکل 209 کا ریفرنس دائر کرنے کا شاندار مشورہ دیا؟'
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے تھے کہ ’انتہائی شائستگی کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ حکومت نے ریفرنس دائر کرنے میں سنگین غلطی کی۔
وفاق کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا تھا کہ عدالت کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کو تحریری معروضات کی شکل دی ہے۔ یہ 27 سوال بنتے ہیں جن کے جوابات دینا چاہتا ہوں۔
انھوں نے کہا تھا کہ صدر کا کسی جج کے خلاف ملنے والی معلومات یا ریفرنس پر مطمئن ہونا لازمی نہیں۔ وہ ان معلومات کو اپنے موقف کے ساتھ سپریم جوڈیشل کونسل بھیج دیتے ہیں۔

شیئر: