Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’خوف کے ماحول میں چھوٹی چھوٹی خوشیاں‘

کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور دن بہ دن اس مہلک وبا سے ہونے والی اموات کی وجہ سے ہر جگہ مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ پاکستان میں بھی کووڈ 19 کے مزید پھیلنے کا ڈر لوگوں کے ذہنوں پر حاوی ہے، یہی وجہ ہے کہ مین سٹریم میڈیا ہو یا سوشل میڈیا، ہر جگہ کورونا ہی موضوع گفتگو بنا ہوا ہے۔
اس کے باوجود مایوسی اور افسردگی کے ان حالات میں بھی کچھ نہ کچھ ایسا دیکھنے کو مل جاتا ہے جو خوف کے اس ماحول میں بھی چہرے پر مسکراہٹ بکھیر دیتا ہے۔
ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں ہسپتال میں زیر علاج کورونا وائرس کے عمر رسیدہ مریض کو ڈاکٹر کے ہمراہ کیک کاٹتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ ویڈیو پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے شہر پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی ہے۔
اس حوالے سے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کی میڈیا کوآرڈینیٹر توحید ذوالفقار نے اردو نیوز کو بتایا کہ اسد نوید نامی 71 سالہ مریض کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد 3 جون کو ہسپتال داخل ہوئے اور وہ اس وقت آئی سی یو میں زیر علاج ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ روز مریض کی سالگرہ تھی اور ان کے اہلخانہ کا اصرار تھا کہ ان کی سالگرہ کا کیک کاٹا جائے۔ ’ظاہر ہے کورونا کے مریض اپنے اہلخانہ سے تو نہیں مل سکتے اس لیے ان کی فیملی یہ چاہتی تھی کہ جس طرح ہر سال ان کی سالگرہ بھرپور طریقے سے منائی جاتی ہے تو اس بار کیک تو ضرور کاٹا جائے۔‘
توحید ذوالفقار نے مزید بتایا کہ ’ویسے تو آئی سی یو میں کچھ بھی کھانے پینے کی چیز لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی مگر ہم نے اپنے مریض کی خوشی کے لیے ایسا کیا۔ ان کی فیملی کے افراد کیک لے کر آئے اور ہم نے وہ کیک ان تک پہنچایا۔‘
توحید کہتی ہیں کہ ہسپتال کا ماحول ویسے ہی بہت افسردہ ہوتا ہے اور کورونا وائرس کی وجہ سے تو اور بھی زیادہ پریشان کن ہوگیا ہے۔' ہم نے یہی سوچا کہ اگر ہمارے ایسا کرنے سے مریض کے چہرے پر مسکراہٹ آجاتی ہے تو اس سے بہتر اور کیا ہوگا۔'

توحید ذوالفقار نے مزید بتایا کہ 'یہاں کورونا وائرس کا جو بھی مریض آتا ہے وہ دلبرداشتہ نظر آتا ہے (فوٹو:اے ایف پی)

انہوں نے کیک کھایا تو نہیں کیونکہ ظاہر ہے ان کا علاج چل رہا ہے مگر وہ کیک سب نے کھایا۔ ان کے چہرے پر مسکراہٹ دیکھ کر ہمارا دل بھی خوش ہوگیا۔ ہماری دل سے دعا ہے کہ وہ اپنی اگلی سالگرہ اپنے گھر میں اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ منائیں۔'
توحید ذوالفقار نے مزید بتایا کہ 'یہاں کورونا وائرس کا جو بھی مریض آتا ہے وہ دلبرداشتہ نظر آتا ہے۔اس وائرس کا خوف ہی ایسا ہے کہ مریض کو لگتا ہے کہ اب وہ پتا نہیں اپنے گھر واپس جا بھی سکے گا یا نہیں۔ مارا ذہنی امراض سے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ ایسے مریضوں کی کاؤنسلنگ کرتا ہے۔'
سوشل میڈیا صارفین اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کے اس اقدام کی تعریف کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر صارف رادیش سنگھ ٹونی نے لکھا کہ پشاور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ایک کورونا مریض کی71 ویں سالگرہ پر ڈاکٹر نے کیک منگوا کر اس بزرگ سے کٹنگ کروائی اور اس کی خواہش کو پورا کیا۔ کورونا کے خلاف ہمارے ڈاکٹرز پر امید ہیں اور ہمارے ڈاکٹرز ہی ہماری آخری امید ہیں۔

ایک اور صارف سید شاہ رضا شاہ نے لکھا کہ 'حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ہیپی برتھ ڈے ٹو یو۔ کورونا کے باعث خوف کے ماحول میں چھوٹی چھوٹی خوشیاں نعمت سے کم نہیں۔'

صحافی جاوید عزیز خان نے لکھا کہ 'حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ڈاکٹرز اور طبی عملےکا خوبصورت اقدام۔ 71 سالہ مریض  کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کے لیے آئی سی یو میں سالگرہ منائی گئی۔'

شیئر: