Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وہاں کیمرہ لگا ہوا ہے، دیکھ کر ہاتھ ہلا دیں‘

نقالی کا ماہر میرا دوست ایک بار پھر مجھے ہنسا رہا تھا (فوٹو:سوشل میڈیا)
میں نے اس سے بات کی اور مجھ پر کپکپی سی طاری ہو گئی۔ اس کی آواز سے پتاچل رہا تھا کہ اس کا سانس پھولا ہوا ہے۔ میں نے پوچھا 'کیا حال ہے؟' اس نے جواب دیا 'اللہ کا شکر ہے۔' اس نے بتایا کہ اس کے جسم میں شدید درد ہے۔ کورونا کی اس وبا نے اسے ہلا کر رکھ دیا ہے مگر پھر بھی وہ کوئی شکوہ لب پر لانے کے بجائے کہہ رہا تھا اللہ کا شکر ہے۔
وہ فون پر اپنی کیفیت تفصیل سے بتا رہا تھا اور میں اسے کہہ رہا تھا کہ وہ زیادہ بات نہ کرے آرام کرے۔ اس نے کہا کہ وہ ٹھیک ہے اور بات کر سکتا ہے۔ مجھے ایسا نہیں لگ رہا تھا۔ وہ جوں جوں تفصیلات بتاتا گیا خوف کی لہر میرے رگ و پے میں دوڑتی رہی۔ اس نے بتایا کہ اس کے تمام جسم میں شدید درد ہے خاص طور پر سینے میں۔ بہت بے آرام ہے اور نیند بھی بڑی مشکل سے آتی ہے۔
وائرس کی وہ علامات جو عام طور پر ٹی وی پر سنیں یا خبروں میں پڑھیں وہ تو اس نے بیان کیں مگر ساتھ ہی اس نے بتایا کہ اس کی آنکھوں کے آگے اچانک اندھیرا چھا جاتا ہے، دائرے سے بننے لگتے ہیں۔
گھر کے اس کمرے میں جہاں اس نے خود کو قرنطینہ کیا ہوا ہے وہ اگر ٹی وی دیکھ رہا ہو تو اس پر فوکس نہیں کر پاتا۔کبھی سکرین پر آنے والے کردار کے ہاتھ پر نظر ہے تو باقی کچھ نظر نہیں آ رہا۔ کبھی ٹکر پڑھنے کی کوشش کی تو اس سے اوپر موجود سکرین کیا دکھا رہی ہے سمجھنے سے قاصر۔
اس کی اہلیہ ایک بہترین انسان اور نوجوان ڈاکٹر ہے وہ بھی اس کا خیال رکھ رہی ہے مگر یہ وقت بہت بھاری ہے۔ اس نے مجھے بتایا کہ گھر پر آکسیجن کا استعمال کر رہا ہے۔ اسے سانس کی معمولی شکایت رہتی ہے اور اسی بنا پر آکسیجن کا بندوبست کیا گیا ہے۔

اس بیماری میں اگر بخار بگڑے اور وزن گرنے لگے تو گھر سے نکل کر ہسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے (فوٹو:سوشل میڈیا)

میں نے اس سے سٹیم لینے کے بارے میں پوچھا تو اس کا کہنا تھا کہ یوکلپٹس آئل کے چند قطرے ملا کر سٹیم لینے سے گویا جادو ہو جاتا ہے ہے چند لمحوں کے لیے سمجھو سب کچھ نارمل ہوگیا۔
وہ اپنی یہ کیفیات بتا رہا تھا تھا اور میں اس کے لیے دو رکعت نفل مان چکا تھا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ اس بیماری میں اگر بخار بگڑے اور وزن گرنے لگے تو گھر سے نکل کر ہسپتال کا رخ کرنا پڑتا ہے ایسے مریضوں کو وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑتی ہے۔
یہ تمام باتیں بتاتے ہوئے اس نے اپنے دوست اور میرے گیارہ سالہ بیٹے مصطفی کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ مصطفی کی زندگی کے ابتدائی دو سال بھی شدید تکلیف میں گزرے ہیں۔ ہر دس دن بعد وہ ہاسپٹل میں ایڈمٹ ہوتا تھا۔ اس کے لیے پہلے دو سال تک گھر پر آکسیجن مسلسل موجود رہتی تھی۔ دو بار مصطفی وینٹی لیٹر پر بھی گیا مگر اللہ کو اس ننھی جان کی زندگی منظور تھی جسے چار مہینے کی عمر میں ڈاکٹرز نے تقریبا جواب دے دیا تھا۔
میں نے اسے بتایا کہ مصطفی بالکل ٹھیک ٹھاک ہے اور ہم پوری کوشش کر رہے ہیں کہ اس کے معاملے میں ہر ممکن احتیاط برتیں۔ کچھ چالیس گھنٹوں کے بعد اس سے میسج پر بات ہوئی تو اس نے کہا کہ پہلا دن بغیر آکسیجن کے گزارا ہے۔
نقالی کا ماہر میرا دوست ایک بار پھر مجھے ہنسا رہا تھا اس نے لکھا 'بھائی سمجھو اللہ کو ہاتھ لگا کر واپس آئے ہیں انہوں نے کہا وہاں کیمرہ لگا ہوا ہے دیکھ کر ہاتھ ہلا دیں۔'

شفاعت علی سے پورا پاکستان محبت کرتا ہے وہ بلاول سے لے کر وزیراعظم عمران خان تک سب کی نقل اتارتے ہیں (فوٹو:سوشل میڈیا)

شفاعت علی سے پورا پاکستان محبت کرتا ہے وہ بلاول سے لے کر وزیراعظم عمران خان تک اور عاطف اسلم سے ابرارالحق سب کی ایسی نقل اتارتے ہیں کہ کھلے دل کے مالک ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو جاتے ہیں اور تنگ نظر دشنام طرازی پر اتر آتے ہیں۔
کراچی شفٹ ہو جانے کے بعد بہت دن ہوئے کہ اس سے ملاقات نہیں ہوئی ہے وہ گھر آتا ہے تو مجھ سے زیادہ بچوں سے باتیں کرتا ہے میری اہلیہ اور اس کی مسز بہت اچھی دوست ہیں۔ اس کا خوب صورت بیٹا وجدان واقعی وجدان ہے۔
میں نے پہلے بھی آپ سب سے سوشل میڈیا پر اپنے چھوٹے بھائی جیسے دوست کی صحت یابی کے لیے دعا کی درخواست کی اور اب ایک بار پھر میں آپ سب سے یہ کہتا ہوں کہ آپ میرے دوست کے لیے دعا کیجیے وہ جلد از جلد واپس ٹی وی سکرین پر آکر ہمارے سویرے کو 'باخبر' کر دے ہم ایک بار پھر اس کی آواز میں مراد علی شاہ اور عمران خان کی نوک جھونک سن سکیں۔ وہ ہم سب کو بہت پیارا ہے اور ہمیں اس کی ضرورت ہے۔

شیئر: