Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جولائی میں کیسز 10 لاکھ ہو سکتے ہیں‘

پاکستان میں ڈاکٹروں نے کورونا کے دوران مناسب حفاظتی لباس اور سامان فراہم نہ کیے جانے کی شکایت کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے  کہا ہے کہ اگر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاط نہ کی گئی تو جون کے آخر تک متاثرین کی تعداد تین لاکھ تک پہنچ سکتی ہے اور جولائی کے آخر تک یہ تعداد 10 لاکھ ہو سکتی ہے۔
اتوار کو اسلام آباد میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ وبا کے پھیلاؤ کو روکنے اور لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے انتظامی کارروائیوں میں تیزی لائی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان نے دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں بہتر فیصلے کیے ہیں۔ 'کورونا نے پھیلنا تو ہے لیکن اس کی رفتار کم کرنی ہے تاکہ صحت کا نظام دباؤ میں نہ آئے۔'
اسد عمر نے کہا کہ حکومت شہریوں کی زندگی کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ جہاں کورونا کیسز زیادہ ہوں گے وہاں پابندیاں لگائی جائیں گی۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بڑے شہروں میں ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ جون کے آخر تک آکسیجن بیڈز کی تعداد ایک ہزار کی جائے گی اور جولائی میں ایک ہزار مزید بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔
اسد عمر کا یہ بھی کہنا تھا کہ فی الحال روزانہ 30 ہزار ٹیسٹس کیے جا رہے ہیں جبکہ 45 ہزار ٹیسٹس روزانہ کرنے کی گنجائش موجود ہے اور اس ڈیڑھ لاکھ تک بڑھایا جائے گا۔

طبی عملے پر کورونا کے وار جاری

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک میں جہاں بڑے ہسپتالوں میں بیڈز کی کمی ہے وہیں ہیلتھ ورکرز بھی بڑی تعداد میں وبا سے متاثر ہو رہے ہیں۔ 
ملک میں کورونا سے متاثرہ ہیلتھ کیئر ورکرز کی تعداد تین ہزار 858 ہو چکی ہے جبکہ 36 ہیلتھ ورکرز کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اب تک دو ہزار 327 ڈاکٹرز، 476 نرسز اور ایک ہزار 55 دیگر ہسپتال ملازمین کورونا ائرس کا شکار ہو چکے ہیں اور 266 ہیلتھ پروفیشنلز ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔

مجموعی طور پر پاکستان میں 1 ہزار 456 ہیلتھ پروفیشنلز کووڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد صحتیاب ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

مجموعی طور پر پاکستان میں 1 ہزار 456 ہیلتھ پروفیشنلز کووڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد صحتیاب ہو چکے ہیں۔ 
پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں 606 ڈاکٹرز، 144 نرسز اور 228 پیرامیٹکس میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں 591 ڈاکٹرز، 194 نرسز اور 473 ہیلتھ کیئر ورکرز متاثر ہو چکے ہیں۔
سندھ میں 713 ڈاکٹرز، 78 نرسز، 146 ہیلتھ سٹاف اور اسلام آباد میں 192 ڈاکٹرز، 51 نرسز اور 84 ہیلتھ کیئر ورکرز کورونا کا شکار ہیں۔ 
گلگت بلتستان میں 30 ڈاکٹرز، دو نرسز اور 48 ہیلتھ سٹاف بلوچستان میں 268 ڈاکٹرز، چار نرسز، 61 ہیلتھ کیئر ورکرز کورونا کا شکار ہیں۔ 
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے 27 ڈاکٹرز، تین نرسز اور پانچ ہیلتھ کیئر ورکرز میں کورونا کی تصدیق ہو چکی ہے۔ 

اپریل میں بلوچستان کے ڈاکٹروں  نے حفاظتی طبی سامان کی فراہمی کے لیے احتجاج کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کیے گئے 29 ہزار 546 ٹیسٹس میں سے چھ ہزار 825 مثبت آئے ہیں۔
اتوار کی صبح جاری کیے گئے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کورونا کے رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد ایک لاکھ 39 ہزار سے بڑھ چکی ہے، جن میں سے 51 ہزار 735 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ دو ہزار 632 انتقال کر گئے ہیں۔
ملک میں اس وقت کورونا کے ایکٹیو کیسز کی تعداد 84 ہزار 863 ہے۔ اب تک آٹھ لاکھ 68 ہزار 565 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں