Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں بائیکاٹ مہم 'چین نے ویکسین بنائی تو کیا کرنا ہے؟'

سوشل میڈیا صارفین چینی مصنوعات اور موبائل فون ایپلی کیشنز کو ان انسٹال کرنے کی اپیل کر رہے ہیں (فوٹو:ٹوئٹر)
چین اور انڈیا کی فوجوں کے درمیان لداخ میں جھڑپ اور انڈین فوجیوں کی ہلاکت کے بعد انڈیا میں 'بائیکاٹ چین' کی مہم جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر انڈین صارفین حکومت سے چینی مصنوعات پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ چین کی معیشت کو متاثر کیا جاسکے۔
سوشل میڈیا صارفین نہ صرف چینی مصنوعات بلکہ موبائل فون ایپلی کیشنز کو بھی ان انسٹال کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر صارف ابھیشیک کمار نے اپنے موبائل فون کی ویڈیو شیئر کی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انہوں نے اپنے فون سے کچھ ایپلی کیشنز ان انسٹال کی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ 'میں نے اپنے ملک کی خاطر چین کی بنائی گئی ایپلی کیشنز ان انسٹال کر دی ہیں۔'

ٹوئٹر ہینڈل روفل گاندھی نے لکھا کہ 'بائیکاٹ چین کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے کہ ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کو چین کے تیار کردہ موبائل فونز کے نیٹ ورک بلاک کرنے کا کہا جائے اور اگر ٹیلی کام کمپنیاں چینی آلات استعمال کر رہی ہیں تو ان کا لائسنس بھی منسوخ کیا جائے۔ 

ایک اور صارف راجت سارف نے چین کی موبائل ایپلی کیشنز کی ایک لسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'چینی مصنوعات اور ان 52 ایپس کا بائیکاٹ کریں۔ یہ وقت ہے کہ چین کو دکھا دیا جائے کہ انڈیا کیا کر سکتا ہے۔'

ٹوئٹر صارف نندنی نے لکھا کہ 'چین غیرقانونی طور پر ہمارے خطے میں داخل ہوگیا ہے اور ہماری سرزمین پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ تمام چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے بہترین وقت ہے۔

کچھ سوشل میڈیا صارفین boycottChina# کے ہیش ٹیگ کے ساتھ چین پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے نظر آئے تو کچھ ایسے بھی تھے جنہوں نے بائیکاٹ کی اس مہم میں مزاح کا پہلو نکال لیا۔ فیاض کرناہی نے سوال کیا کہ 'اگر کووڈ 19 ویکسین چین نے بنا لی تو اس کا بائیکاٹ کرنا ہے یا نہیں؟'

لوسٹ سول ان سٹی کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے ایک میم شیئر کی جس میں ایک بچہ اداس بیٹھا دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے کیپشن میں لکھا کہ 'جب آپ تمام چینی ایپس ڈیلیٹ کر دیں مگر آپ موبائل فون بھی چین کا ہی استعمال کر رہے ہوں۔'

ایک اورصارف پورو کمبوج نے لکھا کہ 'جب مجھے معلوم ہوا کہ پب جی ایپ بھی ایک چینی ایپلی کیشن ہے لیکن اب مجھے بائیکاٹ چین کی مہم کو سپورٹ کرنے کے لیے اس سے جان چھڑانا ہوگی۔ انہوں نے پنے تاثرات کو بیان کرنے کے لیے میم شیئر کی جو مشہور انڈین فلم 'منا بھائی ایم بی بی ایس' کے ڈائیلاگ پر مبنی تھی۔

شیئر: