Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خطرہ ابھی ٹلا نہیں، جہاں ضرورت ہوئی پابندی لگے گی

سعودی وزارت داخلہ کے مطابق حالات کا پابندی سے جائزہ لیا جاتا رہے گا (فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلھوب نے کہا ہے کہ معمولات زندگی کی بحالی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ خطرہ ٹل گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اب ہر فرد اپنا ذمہ دار خود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو نئے کورونا وائرس سے خود کو اپنے طور پر بچانا ہے اور وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے سلسلے میں اپنا فرض ادا کرنا ہے۔
اخبار 24 کے مطابق الشلھوب نے کہا کہ حالات کا پابندی سے جائزہ لیا جاتا رہا ہے اور آئندہ بھی لیا جاتا رہے گا۔ جہاں جو کاروبار وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد میں ناکام ہوگا  وہاں خصوصی حفاظتی اقدامات کیے جائیں گے۔ اسی طرح ہر وہ شہر، ہر وہ کمشنری جہاں کورونا وائرس کی وبا سر ابھارے گی وہاں حفاظتی اقدامات بحال کر دیے جائیں گے۔

ہر فرد کو نئے کورونا وائرس سے خود کو اپنے طور پر بچانا ہے (فوٹو: ایس پی اے)

وزارت داخلہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ سکیورٹی اہلکار حفاظتی ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی پر نظر رکھے ہوئے ہیں جو شخص بھی سماجی فاصلے کی پابندی نہیں کرے گا یا حفاظتی ماسک استعمال نہیں کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
الشلھوب نے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے مفاد کو پیش نظر رکھیں۔ ایسی کسی بھی جگہ نہ جائیں جہاں کورونا وائرس کے پھیلنے اور لگنے کا امکان ہو۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ایسی کسی جگہ کا رخ نہ کریں جہاں کورونا وائرس سے بچاؤ مخالف تقریب ہو رہی ہو یا وہاں حفاظتی تدابیر کی پابندی اچھی طرح سے نہ کی جا رہی ہو۔ 

سکیورٹی اہلکار ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی پر نظر رکھے ہوئے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

ایسے کسی بھی اجتماع یا تقریب یا پروگرام کے بارے میں جہاں وائرس سے بچاؤ کا اہتمام نہ کیا جا رہا ہو اس کی اطلاع دینے میں بھی ہچکچاہٹ سے کام نہ لیں۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے اپیل کی کہ اگر کسی سعودی شہری یا مقیم غیرملکی کے مشاہدے میں ایسا کوئی پروگرام، تقریب یا اجتماع علم میں آئے جہاں حفاظتی ماسک کی پابندی نہ کی جارہی ہو یا تقریبات کے لیے مقررہ ضوابط پامال کیے جارہے ہوں۔ اس کی اطلاع 999 پر پہلی فرصت میں دے دیں- یہ نمبر مکہ کے سوا مملکت کےتمام علاقوں میں موثر ہے جبکہ مکہ کے لیے 991 مقرر ہے۔

شیئر: