Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آئی سی یو کے شعبے ہنگامی حالات کے لیے تیار ہیں‘

’ہسپتالوں کو مد نظر رکھ کر ہی کسی بھی شہر میں نرمی یا سختی کا فیصلہ ہوتا ہے‘ ( فوٹو: الشرق الاوسط)
وزارت صحت کے سکریٹری برائے حفاظتی تدابیر ڈاکٹر عبد اللہ عسیری نے کہا ہے کہ توقع کی جارہی ہے کہ آئندہ دنوں میں ہسپتالوں کے آئی سی یو کے شعبوں پر دباؤ بڑھ جائے گا۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے کہا ہے کہ ’حکومت نے تمام سرکاری و نجی ہسپتالوں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد بڑھنے کے خدشے کو مد نظر رکھتے ہوئے تیاری کر رکھی ہے‘۔
سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی چینل الاخباریہ کو انٹر ویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے ’صحت حکام تمام ہسپتالوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کس ہسپتال میں کتنی گنجائش باقی ہے اور کہاں گنجائش ختم ہوگئی ہے اس کا روزانہ جائزہ لیا جارہا ہے‘۔
’ہسپتالوں اور خاص طور پر آئی سی یو کے شعبے کو مد نظر رکھ کر ہی کسی بھی شہر کے متعلق فیصلہ ہوتا ہے کہ وہاں نرمی جاری رکھی جائے یا حفاظتی تدابیر سخت کیے جائیں‘۔

’ہم آئی سی یو میں گنجائش کا مسئلہ فیلڈ ہسپتالوں سے حل کر رہے ہیں‘ ( فوٹو: عکاظ)

’سعودی عرب کے بیشتر شہروں میں حالات قابو میں ہیں، تاہم جدہ اور ریاض میں تعداد زیادہ ہے، ہم آئی سی یو میں گنجائش کا مسئلہ فیلڈ ہسپتالوں سے حل کر رہے ہیں‘۔
’آنے والے 10 دن نہایت اہمیت کے حامل ہیں، ان کی روشنی میں آئندہ کا فیصلہ ہوگا کہ نرمی جاری رکھی جائے یا پہلے کی طرح کرفیو لگانے کی ضرورت ہے‘۔

شیئر: