Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی ٹیم کی اتوار کو انگلینڈ روانگی

پی سی بی کے مطابق قومی اسکواڈ 14 روز تک قرنطینہ میں گزارے گا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے 10 کھلاڑیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق 20 کھلاڑیوں اور 11 رکنی سپورٹ اسٹاف پر مشتمل قومی اسکواڈ اتوار کی صبح  چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے مانچسٹرروانہ ہوگا۔
قومی اسکواڈ کو اگست اور ستمبر کے دوران میزبان انگلینڈ کے خلاف تین ٹیسٹ اور تین ٹی 20 میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنی ہے۔
تاہم کورونا کا شکار ہونے والے 10 کھلاڑی اتوار کو انگلینڈ روانہ ہونے والے ابتدائی سکواڈ کا حصہ نہیں ہوں گے۔ پی سی بی کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کے مطابق یہ کھلاڑی بعد میں ٹیسٹ دو مرتبہ منفی آنے کے بعد ٹیم کو جوائن کریں گے۔
مانچسٹر پہنچنے کے بعد قومی سکواڈ وورسٹرشائر روانہ ہوگا جہاں انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے زیراہتمام کھلاڑیوں کی ٹیسٹنگ کی جائے گی۔ اس دوران قومی اسکواڈ 14 روز تک قرنطینہ میں گزاریں گے تاہم یہاں انہیں پریکٹس اور ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔
اس کے بعد قومی ٹیم 13 جولائی کو ڈربی شائر روانہ ہوجائے  گی۔

 

پی سی بی کے مطابق کوویڈ 19 ٹیسٹنگ کے پہلے مرحلے میں 18 کھلاڑیوں اور 11 رکنی اسپورٹ اسٹاف کے  ٹیسٹ منفی آئے تھے اور اب ان سب کی جمعرات کو ہونے والی ری ٹیسٹنگ کی رپورٹ بھی منفی آئی ہے۔
دیگرتین ریزرو کھلاڑیوں کے علاوہ پاکستان انڈر19 کرکٹ ٹیم کے کپتان اور وکٹ کیپر روحیل نذیر اور فاسٹ باؤلر موسیٰ خان کے کے کوویڈ 19 ٹیسٹ بالترتیب جمعرات اور بدھ کو لیے گئے تھے جن کے نتائج منفی آئے ہیں۔ لہٰذا ان دونوں کھلاڑیوں کو انگلینڈ روانہ ہونے والے پہلے گروپ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
انگلینڈ روانہ ہونے والا پاکستان کا پہلا گروپ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
اظہر علی (کپتان)، بابراعظم(نائب کپتان)، عابدعلی، اسد شفیق، فہیم اشرف، فواد عالم، افتخار احمد، عماد وسیم، امام الحق، خوشدل شاہ، محمد عباس، موسیٰ خان، نسیم شاہ، روحیل نذیر، سرفراز احمد، شاہین شاہ آفریدی، شا ن مسعود، سہیل خان، عثمان شنواری اور یاسر شاہ۔
بائیں ہاتھ کے اسپنر ظفر گوہر، جنہوں نے 2015 میں ایک ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلا، وہ انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گے۔ انہیں صرف پری میچ تیاریوں کے لیے اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
کلف ڈیکن اور وقار یونس بالترتیب جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا سے انگلینڈ میں ٹیم کو جوائن کریں گےجبکہ شعیب ملک کی 24 جولائی کو روانگی متوقع ہے۔
سپورٹس سائنسز کے  ماہرین اور برطانوی حکومت کے  قوانین  کے  مطابق پی سی بی کے ٹیسٹنگ کے عمل کے دوران اسکواڈ میں شامل جن اراکین کے ٹیسٹ مثبت آئے وہ اتوار کو سفر نہیں کرسکیں گے، تاہم جونہی ان کے دو منفی ٹیسٹ آئیں گے تو انہیں انگلینڈ بھیج دیا جائے گا۔
چار ریزرو کھلاڑیوں کے  کوویڈ 19 ٹیسٹ بدھ کو ہوئے تھے۔ ان میں سے عمران بٹ کا ٹیسٹ مثبت جبکہ بلال آصف، محمد نواز اور موسیٰ خان کے ٹیسٹ منفی آئے  ہیں۔
پی سی بی کے ٹیسٹنگ پروگرام کے پہلے مرحلے میں مثبت آنے والے 10 کھلاڑی اور ایک ٹیم آفیشل کی ری ٹیسٹنگ کے دوران فخر زمان،محمد حسنین، محمد حفیظ، محمد رضوان،شاداب خان اور وہاب ریاض کے ٹیسٹ کے نتائج منفی آئے ہیں۔ اب انہیں ٹیسٹنگ کے تیسرے مرحلے سے گزرنا پڑے گاجوکہ آئندہ ہفتے کسی وقت ہوگی۔ دوسرا ٹیسٹ منفی آنے پر دونوں کھلاڑیوں کی انگلینڈ روانگی کے لیے انتظامات کیے جائیں گے۔

وسیم خان کے مطابق مصباح الحق مانچسٹر روانہ ہونے والے پہلے گروپ سے مطمئن ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

ری ٹیسٹ میں حیدر علی، حارث رؤف ، کاشف بھٹی اور عمران خان کے  ٹیسٹ مثبت آئے  ہیں۔ان چار کھلاڑیوں کے علاوہ واحد ٹیم آفیشل مساجر ملنگ علی کا ٹیسٹ بھی ایک مرتبہ پھر مثبت آیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو وسیم خان نےکہا کہ انہیں خوشی ہے کہ ایک چیلنجنگ اور غیرمعمولی عمل کے بعد 20 کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ کے 11 اراکین اتوار کو مانچسٹر روانگی کے لیے دستیاب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیسز کی تعداد میں اضافے اور کچھ کھلاڑیوں کے علاقوں میں ٹیسٹ لیب کی عدم دستیابی کے باوجود پی سی بی کے میڈیکل پینل نے اس عمل کو مکمل انجام تک پہنچانے کے لیے ایک اچھا کام کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لاجسٹک چیلنجز کے سبب ہمیں ان غیرمعمولی حالات میں مشکلات کا سامنا تھا مگرہم نے اس سارے عمل میں بہت کچھ سیکھا ہے۔
چیف ایگزیکٹو پی سی بی وسیم خان کا کہنا ہے کہ ان کی مصباح الحق سے بات ہوئی اور وہ اتوار کو مانچسٹر روانہ ہونے والے پہلے گروپ سے مطمئن ہیں، اس گروپ میں زیادہ تر طویل طرز کے کرکٹرز شامل ہیں اور سیریزمیں پاکستان کی پہلی اسائنمنٹ بھی ریڈ بال کرکٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مصباح الحق کو صورتحال کا مکمل اندازہ ہے کہ انہیں کھلاڑیوں کی بہترین تیاری کے لیے اپنے پریکٹس کے شیڈول کا دوبارہ جائزہ لینا چاہیے۔

وسیم خان نے کہا کہ جن کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کے نتائج دو مرتبہ منفی آئیں گے وہ دوبارہ اسکواڈ کو جوائن کرلیں گے (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے مزید کہا کہ وہ پیچھے رہ جانے والے کھلاڑیوں کو مکمل یقین دلاتے ہیں کہ پی سی بی ان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا اور اس قرنطینہ کے وقت میں پی سی بی ان  کی مکمل نگرانی جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سمجھنے کی بھی ضرورت ہے کہ ان تمام کھلاڑیوں میں کوئی علامات نہیں تھیں جس کا مطلب ہے کہ ان کی جلد مکمل تندرستی کے چانسز بہت زیادہ ہیں، جیسے ہی ان کھلاڑیوں کے ٹیسٹ کے نتائج دو مرتبہ منفی آئیں گے ویسے ہی یہ انگلینڈ میں دوبارہ اسکواڈ کو جوائن کرلیں گے۔
وسیم خان نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ محمد حفیظ اور وہاب ریاض پی سی بی کی دوسری ٹیسٹنگ سےقبل ذاتی طور پر اپنی ٹیسٹنگ کروائی اور اس کے باوجود کے ان کے ٹیسٹ منفی ہیں تاہم پی سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے تحت ان کا ایک مثبت اور ایک منفی ٹیسٹ آیا ہے، لہٰذا انگلینڈ روانگی کے لیے انتظامات سے قبل انہیں پی سی بی ٹیسٹنگ پروگرام کے تحت مزید ایک مرتبہ منفی ٹیسٹ دینا ہوگا۔

شیئر: