Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ

پارلیمنٹ نے 2.2 ٹریلین مصری پونڈز کا بجٹ منظور کیا ہے۔ (فائل فوٹو سوشل میڈیا)
مصری وزارت خزانہ نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے بجٹ پر بدھ  یکم جولائی سے عمل درآمد شروع کردیا۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق مصری وزیر خزانہ محمد معیط نے بتایا کہ پارلیمنٹ نے 2.2 ٹریلین مصری پونڈز کا بجٹ منظور کیا ہے۔ ان میں سے 1.7 ٹریلین مصری پونڈز اخراجات کے لیے مختص ہیں۔ یہ رقم  مالی سال 2019-2020 کے قومی بجٹ سے 138.6 ارب مصری پونڈز زیادہ  ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ صحت، تعلیم اور سائنس ریسرچ کے لیے 682.5 ارب پونڈز مختص ہیں۔ 2019-2020 کے قومی بجٹ میں ان شعبوں میں 545 ارب پونڈز مقرر کیے گئے تھے۔
مصری میڈیا کا کہنا ہے کہ قومی بجٹ  2020-2021 نومبر 2019 سے جنوری 2020 کے دوران  650 اداروں کی مشاورت سے تیار کیا گیا۔

نئے بجٹ میں شعبہ صحت کے لیے 258.5 ارب پونڈز مختص ہیں۔ (فوٹو شرق الاوسط)

 مصری آئین کے مطابق ہر سال مارچ کے آخر تک قومی بجٹ پیش کرنا ہوتا ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران  بجٹ پر نظر ثانی ہوگی اور پارلیمنٹ کے ساتھ یکجہتی پیدا کرکے ضروری ترامیم کی جائیں گی۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ نئے بجٹ میں شعبہ صحت کے لیے 258.5 ارب پونڈز مختص ہیں۔ 7 ارب پونڈز شعبہ صحت کے مسائل کے پیش نظربڑھائے گئے ہیں۔
وزارت صحت کے ماتحت ہسپتالوں میں 25 ہزار ڈاکٹروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے ایک ارب پونڈز کا بجٹ رکھا گیا ہے جبکہ ایجوکیشن ہسپتالوں میں 8200 ڈاکٹروں کی تقرری کے لیے 400 ملین پونڈز کا انتظام کیا گیا ہے۔ صحت کے حوالے سے کئی پروگرامز 16.3 ارب پونڈز کی لاگت سے  نافذ کیے گئے ہیں۔
وزیر خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران شعبہ صحت کو جو مدد درکار ہوگی وہ پوری کی جائے گی۔ سکولوں کے لیے  241.6 ارب پونڈز، اعلی تعلیم کے لیے  122 ارب پونڈز اور سائنس ریسرچ کے لیے  60.4 ارب پونڈز مختص کیے گئے ہیں۔

شیئر: