Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویت: اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ملک بدر نہ کرنے کا فیصلہ

اقامہ ایکسپائر ہونے پر31 اگست تک کویت میں رہنے کی اجازت ہے۔ فوٹو اے ایف پی
کویتی وزارت داخلہ نے اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ملک بدر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کویت کی حکومت نے انسانی بنیادوں پر 15 ہزار ایسے افراد کو ملک سے نہ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا اقامہ یا ویزہ ایکسپائر ہو چکا تھا۔
سرکاری اداروں کے بند ہونے کی وجہ سے ان افراد کے کویت میں قیام کو بروقت قانونی حیثیت نہیں دی جا سکی تھی۔ 
اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں میں وہ افراد شامل ہیں جن کی کاغذات کے مطابق کویت میں قیام کی میعاد 2 جنوری سے 29 فروری کے درمیان ختم ہو گئی تھی۔
عرب نیوز کے مطابق ان 15 ہزار افراد میں ان کا بھی شمار ہوتا ہے جن کی کویتی شہریت کی میعاد ختم ہو گئی تھی یا وہ سیاحت یا کاروبار کی غرض سے کویت کے دورے پر تھے۔
کویت کی وزارت داخلہ کے حالیہ فیصلے کے بعد ان افراد کو 31 اگست تک کویت میں رہنے کی اجازت ہو گی۔ اس سے قبل کویت کی حکومت نے ان افراد کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو بعد میں انسانی بنیادوں پر تبدیل کر دیا گیا۔
 تاہم وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ جن افراد نے اقامہ قوانین کی خلاف ورزی یکم جنوری سے پہلے کی ہے، ان کو حالیہ فیصلے کے تحت رعایت نہیں دی جائے گی۔ ایسے افراد کو چاہیے کہ یا تو وہ اپنی مرضی سے واپس اپنے ملک چلے جائیں یا پھر انہیں کویت سے نکال دیا کیا جائے گا۔
کویتی وزارت داخلہ کے اس فیصلے پر آئندہ ہفتے سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔
کویت کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ یہ فیصلہ کویت کی شہریت رکھنے والوں، ان کے اہل خانہ اور ملازمین پر لاگو نہیں ہوگا۔

شیئر: