Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکان کو ’فش سٹوریج‘ بنانے پر غیر ملکیوں کے خلاف مقدمہ

بلدیہ کی ٹیمیں مسلسل مارکیٹوں کا دورہ کرتی ہیں (فوٹو سبق)
جدہ میں بلدیہ کی تفتیشی ٹیموں نے مشرفہ علاقے کے ایک مکان کو ’فش سٹوریج ‘ بنانے والے غیر ملکیوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے مکان کو سیل کردیا۔
مکان میں حفظان صحت کے اصولوں کو نظر انداز کرتے ہوئے بڑی تعداد میں مچھلیاں سٹور کی گئی تھیں جو انسانی استعمال کے قابل نہیں تھیں۔
 ویب نیوز ’سبق‘ نے ریجنل بلدیہ کے ذمہ دار محمد الزھرانی کے حوالے سے بتایا کہ ’غیر ملکی کارکنوں نے مکان کو فش سٹوریج میں تبدیل کیا ہوا تھا۔ ایک ٹن سے زائد غیر معیاری مچھلیاں ضبط کر کے انہیں تلف کر دیا گیا جبکہ مکان کو سیل کرنے کے بعد وہاں موجود غیر ملکی کارکنوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔

ایک ٹن سے زائد غیر معیاری مچھلیاں ضبط کرکے تلف کر دیا گیا(فوٹو سبق)

بلدیہ کے ذمہ دار الزھرانی کا مزید کہنا تھا کہ’ بلدیہ کی ٹیمیں مسلسل مارکیٹوں کا دورہ کرتی ہیں تاکہ قانون شکنی  کے مرتکب افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جاسکے‘۔
واضح رہے جدہ میں مرکزی مچھلی منڈی کے علاوہ ذیلی فش مارکیٹیں بھی ہیں۔ دکاندار مرکزی فش مارکیٹ سے نیلامی میں مچھلیاں لا کر انہیں دوسری مارکیٹوں میں فروخت کرتے ہیں تاہم بلدیہ کی جانب سے مچھلیاں اسٹور کرنے کے لیے حفظان صحت کے اصولوں کے تحت قواعد مقرر کیے ہیں جس سے مچھلیاں خراب نہیں ہوتی ۔
قواعد کے مطابق سٹوریج کے لیے بڑے ریفریجیٹرز ہونے چاہئیں جہاں مچھلیاں خراب نہ ہوں جبکہ مذکورہ مکان میں مچھلیاں برف کے پانی میں رکھی گئی تھیں جس سے ان کا گوشت خراب ہو گیا تھا۔

شیئر: