Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پب جی گیم کے مستقبل کا فیصلہ بدھ کو

گذشتہ ہفتے پی ٹی اے نے پب جی گیم پر عارضی پابندی عائد کی تھی (فوٹو: روئٹرز)
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشہور ویڈیو گیم ’پب جی‘ کی پاکستان میں معطلی کے خلاف شہری کی درخواست پر سماعت کی ہے اور معاملہ کارروائی کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بھیج دیا ہے۔
پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آٹھ جولائی کو پی ٹی اے درخواست گزار کو سن کر فیصلہ کرے گا۔
 اسلام آباد ہائی کورٹ کے  جسٹس عامر فاروق نے پیر کو شہری عبد الحسیب ناصر کی درخواست پر سماعت کی اور  پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ قانون کو مدنظر رکھ  کر درخواست پر تحریری فیصلہ کرے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پی ٹی اے درخواست منظور یا مسترد کرتے ہوئے متعلقہ قانون کا ذکر کرے۔
سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی اے  کے وکیل سے پوچھا کہ پب جی کیا ہے؟ یہ گیم ہے یا ویب سائٹ؟
پی ٹی اے کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ ایک لنک ہے جس کو پی ٹی اے نے عارضی طور پر معطل کیا ہے۔
جسٹس عامرفاروق نے پوچھا کہ اس میں ایسا کیا ہے جس کی وجہ سے آپ نے معطل کیا؟
پی ٹی اے کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ  لاہور پولیس نے پب جی گیم کے خلاف ایک لیٹر لکھا جس میں خودکشیوں کا ذکر کیا گیا۔ اس کے علاوہ والدین کی جانب سے بھی ہمیں گیم بلاک کرنے کی درخواست دی گئی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ  پی ٹی اے نے جو کچھ کرنا ہے قانون کے مطابق ہی کرنا ہے۔ پابندی لگانی ہے تو لکھیں فلاں قانون کی خلاف ورزی میں لگائی ہے۔
عدالت نے معاملہ پی ٹی اے کو بھجواتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔

عدالت نے ہدایت کی تھی کہ پی ٹی اے شکایت کنندگان کو سننے کے بعد فیصلہ کرے (فوٹو: اے ایف پی)

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پی ٹی اے نے دو الگ الگ بیانات میں اطلاع دی تھی کہ وقت کے ضیاع اور عادی بنانے کے ساتھ بچوں کی جسمانی و ذہنی صحت پر منفی اثرات مرتب کرنے کی عوامی شکایات پر پب جی گیم پرعارضی پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ وضاحت بھی کی گئی تھی کہ پب جی گیم سے منسوب خودکشی کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ اس ضمن میں لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی اے کو ہدایت کی ہے کہ معاملے کو دیکھیں اور شکایت کنندگان کو سننے کے بعد اس کا فیصلہ کریں۔

شیئر: