Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرپشن کے کیسز کا جائزہ، کئی عہدیدار گرفتار

پولیس کے متعدد اہلکار گرفتار کیے گیے ہیں جنہوں نے کرفیو کے دوران اپنے قریبی عزیزوں کے ساتھ رعایت کی۔ ( فوٹو: سبق)
محکمہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ گزشتہ عرصے کے دوران کرپشن کے 105 کیسز کا جائزہ لیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق محکمے نے کہا ہے کہ بجلی کمپنی میں کام کرنے والے تین عہدیداروں کو رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا جنہوں نے ایک فرانسیسی کمپنی سے پانچ لاکھ 35 ہزار یورو رشوت لی تھی۔
محکمہ انسداد کرپشن کے مطابق فرانسیسی کمپنی کے کہنے پر مذکورہ افراد نے بیرون ملک بینک کھاتے کھولے جہاں رشوت کی رقم وصول کی گئی، جس کو بعد ازاں سعودی عرب میں اپنے کھاتوں میں ٹرانسفر کیا گیا۔
محکمہ انسداد کرپشن نے مزید کہا کہ مذکورہ افراد نے کمپنی کو مطلع کیے بغیر فرانس کا سفر کیا اور وہاں سفری اخراجات کے ضمن میں فرانسیسی کمپنی سے 30 ہزار یورو وصول کیے اور فرانس میں کمپنی کے ذمہ داروں سے ملاقات کی تھی۔
’اس کا مقصد فرانسیسی کمپنی کی اشیا سعودی بجلی کی کمپنی کے لیے خریدنا تھا، اپنے منصب کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرانسیسی کمپنی کی مصنوعات کی طلب میں اضافہ کرنا تھا۔‘
محکمہ انسداد کرپشن نے کہا کہ مذکورہ تین افراد میں سے ایک نے مقامی کمپنیوں سے آٹھ لاکھ ریال رشوت بھی لی ہے تاکہ بجلی کمپنی میں انہیں ٹھیکے دیے جائیں۔
محکمہ انسداد کرپشن نے کہا ہے کہ ایک اور کیس مقامی یونیورسٹی کے ایک اعلٰی عہدیدار سے تعلق رکھتا ہے جس نے یونیورسٹی میں مینٹیننس کا ٹھیکہ دینے کے لیے 80 ہزار ریال رشوت لی اور مختلف کمپنیوں سے 20 فیصد کمیشن طلب کی تھی۔

کرفیو کا جرمانہ ختم کرنے کے لیے ایک غیر ملکی سے رشوت لینے پر پولیس اہلکار کو گرفتار کیا گیا ہے ( فوٹو: عکاظ)

ایک اور کیس کے متعلق محکمے نے کہا ہے کہ وزارت صحت میں ایک ڈاکٹر کو گرفتار کیا گیا ہے جو قرنطینہ کی نگرانی پر مامور تھا۔
 محکمے کے مطابق ڈاکٹر نے کورونا کے شکار ایک خاندان کے ساتھ غیر قانونی طور پر رعایت کرتے ہوئے خاندان کے ایک فرد کو جو کورونا کا شکار نہیں تھا، فیملی کے ساتھ قرنطینہ میں رکھا جبکہ بعد میں پوری فیملی کو شفایابی حاصل کرنے سے پہلے قرنطینہ سے گھر جانے دیا۔‘
محکمے نے کہا ہے کہ جن کیسز کا جائزہ لیا گیا ان میں پولیس کے محکمے میں کام کرنے والے متعدد اہلکار شامل ہیں جنہوں نے کرفیو کے دوران اپنے قریبی عزیزوں کے ساتھ رعایت کی ہے۔ دوسرے کیس میں ایک اہلکار کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے کرفیو کا جرمانہ ختم کرنے کے لیے ایک غیر ملکی سے رشوت لی ہے۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: