Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ماسک کا مذاق مت اڑائیں، اجرک سٹائل ہے‘

اجرک کا ماسک پہننے پر بلاول بھٹو کو تنقید کا سامنا ہے (فوٹو: بلاول بھٹو ٹوئٹر)
دنیا بھر میں کورونا وائرس نے جہاں رہن سہن کے طور طریقوں کو بدل ڈالا ہے وہیں لوگوں کے حلیے بھی تبدیل ہو گئے ہیں۔ وائرس سے حفاظت کی خاطر چہرے پر فیس ماسک کا استعمال اب لازمی سمجھا جاتا ہے۔
وبا کے ابتدائی دنوں میں ماسک پہننا صرف کورونا سے متاثرہ افراد کے لیے لازمی قرار دیا گیا تھا، لیکن جیسے جیسے اس وائرس پر تحقیق ہوتی گئی تو معلوم ہوا کہ اس سے بچنے کے لیے ہر شخص کا ماسک پہنا ضروری ہے۔ 
لوگوں نے اپنی ذاتی پسند اور مرضی کے ماسک بنا کر پہننا شروع کر دیے، یہاں تک کہ دلہن اور دلہا کے شادی کے جوڑے کے ساتھ بھی سپیشل ماسک ڈیزائن ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی میچنگ ماسک کی تصاویر پر صارفین دلچسپ تبصرے کرتے رہے ہیں۔
جب پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو نے اجرک کے کپڑے سے بنے ہونے ماسک کا استعمال کیا تو سوشل میڈیا صارفین نے اس پر ملا جلا ردعمل دیا۔
ٹوئٹر پر بلاول بھٹو نے اجرک کا ماسک پہنے ہوئے تصویر شیئر کی تو ایک ٹوئٹر صارف زرتاش چوہدری نے پیپلز پارٹی کے جیالوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’جیالوں کے پاس کھانے کے لیے کچھ ہو یا نہ ہو، چاہے ان کے بچے کتے کے کاٹنے سے مر جائیں لیکن یہ (پیپلز پارٹی) آپ کو اجرک والا ماسک بیچیں گے۔‘
زرتاش چوہدری کا بلاول بھٹو کی تصویر پر تبصرہ کرنا ہی تھا کہ دیگر صارفین کی جانب سے بھی تبصروں کو سلسلہ شروع ہو گیا۔

ٹوئٹر صارف عمران نے لکھا کہ ’ماسک کا مذاق مت اڑائیں کیونکہ یہ سندھی اجرک کے سٹائل پر بنایا گیا ہے۔‘

ہنس مسرور کا کہنا تھا کہ 'اجرک ہم سندھیوں کے لیے عزت کا مقام رکھتی ہے، اجرک کی شلوار تک نہیں بنائی جاتی اور بلاول اجرک کا ماسک بنا کر اس کی توہین کر رہے ہیں۔'

جہاں بلاول بھٹو کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہیں اس ماسک کی حمایت میں بولنے والے صارفین کا کہنا تھا کہ جب لوگ مختلف رنگ اور برانڈ کے ماسک پہن رہے ہیں تو پھر اجرک کے ماسک پر اتنی تنقید کیوں ہو رہی ہے؟
ٹوئٹر صارف فیضان احمد نے لکھا کہ ’آج کل ہر کوئی اپنی ذاتی پسند کے مطابق ماسک بنا کر پہن رہا ہے، بالکل ایسے ہی جیسے آپ اپنے من پسند کپڑے پہنتے ہیں۔ لیکن اجرک کے ماسک کی وجہ سے اس قدر منفی رویے کی ایک ہی وجہ ہو سکتی ہے کہ یہ سندھ کی ثقافت کی عکاسی کر رہا ہے۔‘

ٹوئٹر ہینڈل گلاب جامن نے لکھا کہ ’سندھ والے بھوک اور قحط سے مر رہے ہیں اور بلاول بھٹو اجرک کے پرنٹ والا این 95 ماسک پہن رہے ہیں۔'

 

شیئر: