Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیلا حدید: لوگوں کو خاموش کروا کر تاریخ نہیں مٹائی جا سکتی

بیلا حدید سوشل میڈیا پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتی رہتی ہیں (فوٹو اے ایف پی)
سوشل میڈیا کمپنی انسٹا گرام نے امریکی فیشن ماڈل بیلا حدید کی فلسطین سے متعلق پوسٹ اس بنیاد پر ہٹا دی کہ یہ کمپنی کی ہدایات کی نفی کرتی ہے۔
23 سالہ فلسطینی نژاد امریکی ماڈل نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے والد کے امریکی پاسپورٹ کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ان کی جائے پیدائش فلسطین ہے۔
 بیلا حدید نے اپنے 31 ملین سے زیادہ فالوورز کے ساتھ انسٹا گرام کی جانب سے موصول ہونے والا  پیغام شیئر کیا جس میں آگاہ کیا گیا تھا کہ ان کی پوسٹ کمیونٹی ہدایات کے مطابق نہ ہونے کے باعث ہٹا دی گئی ہے۔ انسٹاگرام صارفین کو پرتشدد تصاویر، جنسی مواد یا نفرت انگیز اور ہراساں کرنے والے بیانیے شیئر کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
امریکی ماڈل بیلا حدید نے اپنے اکاؤنٹ پر انسٹاگرام کو ٹیگ کرتے  ہوئے سوال اٹھایا  کہ اگر انہیں اپنے والد کی جائے پیدائش فلسطین ہونے پر فخر ہے، تو ان کی پوسٹ کا کونسا حصہ کمیونٹی ہدایات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
انہوں نے انسٹاگرام سے پوچھا کی کس طرح سے ان کی پوسٹ ہراسگی یا جنسی مواد کی تشہیر کرتی ہے۔

بیلا حدید نے کہا کہ ان کے خیال میں انسٹاگرام پر بطور فلسطینی اظہار رائے کا حق نہ رکھنا ہراسگی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو خاموش کروا کے تاریخ نہیں مٹائی جا سکتی۔
بیلا حدید نے انسٹاگرام سے پوسٹ ہٹنے کے بعد اپنے اکاؤنٹ پر دوبارہ والد کے پاسپورٹ کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں فلسطینی ہونے پر فخر ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اپنے فالوورز کو بھی اپنے والدین کی تصاویر کے ساتھ جائے پیدائش پوسٹ کرنے کو کہا۔

امریکی ماڈل سوشل میڈیا کے ذریعے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی رہتی ہیں۔ 2017 میں وہ لندن میں منعقد ہونے والے مظاہرے میں شریک ہوئی تھیں جو فلسطین کی آزادی کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

شیئر: