Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاحسا میں درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ، دنیا کا گرم ترین شہر

الاحسا کے اطراف 20 لاکھ کھجوروں کی سبز بیلٹ قائم کی گئی ہے۔ (فوٹو العربیہ)
مشرقی سعودی عرب کا شہر الاحسا حالیہ موسم گرما کے دوران دنیا کا گرم ترین شہر بن گیا۔ الاحسا کا ریکارڈ درجہ حرارت 50 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔
شدید گرمی کی وجہ سے الاحسا کے باشندوں کے معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔ عام لوگ دھوپ کی شدت سے بچنے کے لیے درختوں اور عمارتوں کا سایہ تلاش کرنے لگے۔ وزارت افرادی قوت نے شہریوں کی آسانی کے لیے الاحسا میں دن کے وقت ڈیوٹی کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق کنگ فیصل یونیورسٹی میں موسمیات کی ماہر افنان الملحم نے بتایا کہ الاحسا ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ تین جانب سے اسے ریتیلی چٹانوں نے گھیرا ہوا ہے، پانی کے مقابلے میں ریت حرارت کو زیادہ جذب کرتی ہے۔ گرم ہواؤں کے تھپیڑے بھی الاحسا میں شدید گرمی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

الاحسا کو تین جانب سے ریتلی چٹانوں نے گھیرا ہوا ہے۔ (فوٹو العربیہ)

سرکاری اداروں نے موسم کی گرمی کو کم کرنے کے لیے متعدد منصوبے نافذ کیے ہیں۔ آبپاشی کے ادارے کے نائب سربراہ عبدالعزیز الرشود نے بتایا کہ الاحسا کے اطراف 20 لاکھ کھجوروں کی سبز بیلٹ قائم کی گئی ہے تاکہ صحرائی طوفان کو روکا اور گرمی کی شدت کو کم کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گرم موسم کی شدت کو کم کرنے کے لیے زرعی فارموں کے درمیان آبپاشی کی نہریں بنائی گئی ہیں۔ نخلستانوں کا رقبہ بڑھایا گیا ہے جبکہ کاشتکاروں کو موسم گرما کے پھلوں کے باغات زیادہ سے زیادہ لگانے کی سہولتیں دی گئی ہیں۔
گرمی کی شدت اپنی جگہ مشکلات کاباعث بن رہی ہے تاہم کھجوروں سمیت مختلف پھلوں کی پیداوار کے لیے گرم موسم بے حد ضروری ہوتا ہے۔ الاحسا میں لیموں، انجیرسمیت مختلف پھل بڑی تعداد میں پیدا ہو رہے ہیں۔

شیئر: