Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اویغور مسلمانوں کے’حقوق کی پامالی‘،چینی حکام پر پابندیاں

چین نے ہمیشہ امریکی الزامات کی تردید کی ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
امریکہ نے اویغور مسلمانوں کے حقوق کی مبینہ پامالی پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کے چار عہدیداروں کے خلاف معاشی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کی کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ کے علاوہ سنکیانگ کے پبلک سکیورٹی بیورو پر بھی معاشی پابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک کو بھی کمیونسٹ پارٹی کے سنکیانگ کی مسلمان اقلیتی جماعتوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اویغور مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر قید کیا گیا، مذہب کی بنیاد پر ہراساں کیا گیا اور پیدائش پر جبراً پابندی عائد کی گئی۔
روئٹرز کے مطابق امریکہ میں چین کے سفارتخانے کی جانب سے امریکی حالیہ اقدامات پر فی الحال ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ 
واضح رہے کہ چین کے صوبے سنکیانگ میں اویغور مسلمانوں کی اکثریت ہے جن کے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر چینی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
روئٹرز کے مطابق امریکہ اس سے پہلے بھی چین کی حکومت کے اویغور مسلمانوں کے ساتھ متعصبانہ رویے پر آواز اٹھاتا رہا ہے اور ہانگ کانگ میں چین کے خلاف جاری مظاہروں کی بھی حمایت کرتا رہا ہے، جبکہ چین نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی ہے۔

 چین پر اویغور مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے۔ فوٹو اے ایف پی

چینی کمیونسٹ پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف معاشی پابندیاں عالمی میگنٹسکی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہیں جو امریکی حکومت کو انسانی حقوق کی پامالی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا حق دیتا ہے۔
اس قانون کے تحت پابند افراد کے امریکی اثاثے فریز کر دیے جائیں گے، انہیں امریکہ سفر کرنے کی اجازت نہیں ہو گی او نہ ہی امریکی شہری ان کے ساتھ کاروبار کر سکیں گے۔
معاشی پابندیاں چینی کمیونسٹ پارٹی کے طاقتور پولٹ بیورو کے رکن چن، سنکیانگ کی کمیونسٹ پارٹی کے سابق ڈپٹی پارٹی سکرٹری جو ہائی لون، سنکیانگ پبلک سکیورٹی بیورو کے ڈائریکٹر اور سنکیانگ کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ وانگ منگشن، اور سابق پارٹی سیکرٹری ہووا لیوجن پر عائد کی گئی ہیں۔
امریکی سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے بیان میں کہا ہے کہ وہ ان افراد اور ان کے اہل خانہ پر ویزہ پابندیاں بھی عائد کر رہے ہیں جس کے بعد یہ امریکہ میں نہیں داخل ہو سکیں گے۔

تقریباً دس لاکھ مسلمان سنکیانگ کے کیمپوں میں قید ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

امریکی محکمہ خزانہ نے مزید کہا کہ پولٹ بیورو کے رکن چن سینیئر ترین چینی عہدیدار ہیں جن پر معاشی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق چن نے سنکیانگ پبلک سکیورٹی بیورو کے ذریعے اویغور مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کی جاسوسی کروائی، انہیں قید میں رکھا اور زبردستی ذہنی خیالات تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔
اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق تقریباً دس لاکھ سے زائد مسلمان سنکیانگ کے مختلف کیمپوں میں قید ہیں۔

شیئر: