Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کیسے پھیلا؟،عالمی ادارہ صحت کی ٹیم چین میں

ڈبلیو ایچ او کے مطابق سب کی دلچسپی اس میں ہے کہ کیا واقعی وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا؟ (فوٹو: اے ایف پی)
عالمی ادارہ صحت کی ایک ٹیم کورونا وائرس کی ابتدا اور پھیلاؤ کی تحقیقات کے لیے چین روانہ ہوگئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق جمعے کو ڈبلیو ایچ او کے  ترجمان مارگریٹ ہیرس نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی ایک سماعت کے دوران بتایا کہ چین روانہ ہونے والے ڈبلیو ایچ او کے دو ماہرین، جو کہ جانوروں کی صحت اور وبائی امراض کے ماہرین ہیں، چینی سائنسدانوں کے ساتھ مل کر تحقیقات کے سکوپ اور پروگرام کو طے کریں گے۔
کورونا وائرس کی ابتدا گزشتہ سال دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے ہوئی تھی جو دیکھتے ہی دیکھتے تقریباً پوری دنیا میں پھیل گیا۔
خیال کیا جارہا ہے کہ کورونا ووہان میں جانوروں کی ایک مارکیٹ سے پھیلا جو کہ بعد میں جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ ’وہ وہاں گئے ہوئے ہیں۔ اس وقت وہ فضا میں ہیں۔ یہ ایڈوانس پارٹی ہے جو کہ تحقیقات کے سکوب کا تعین کرے گی۔‘
ان مزید کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت کی ٹیم ’مکمل ٹیم‘ کی تشکیل کے بارے میں بات چیت اور ٹیم کے ممکنہ ارکان کے لیے درکار صلاحیتوں کا تعین بھی کرے گی۔
’سب سے بڑا مسئلہ جس میں ہر ایک کو دلچسپی ہے اور اس کی وجہ سے ہم نے جانوروں کا ایک ماہر بھی بھیجا ہے یہ ہے کہ آیا وائرس واقعی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا اور ایسا ہے تو کس جانور سے منتقل ہوا؟‘
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ وائس چمکاڈر میں موجود وائرس سے بہت زیادہ مشابہہ ہے لیکن سوال یہ ہے کہ کیا یہ کسی تیسرے جانورو سے منتقل ہوا۔ یہی وہ سوال ہے جس کا جواب ہم سب چاہتے ہیں۔‘

خیال کیا جاتا ہے کہ کورونا ووہان میں جانوروں کی ایک مارکیٹ سے پھیلا جو کہ بعد میں جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا (فوٹو: اے ایف پی)

ہیرس کا کہنا تھا کہ جمعرات کو اعلان کیے گئے آزاد پینل میں عالمی ادارہ صحت کا کوئی کردار نہیں ہوگا۔
امریکی صڈر ڈانلڈ ٹرمپ اور سیکرٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کئی بار کہا تھا کہ ممکنہ طور پر وائرس کی ابتدا ووہان کی ایک لیبارٹری سے ہوا۔ تاہم امریکی صدر یا انتظامیہ کی جانب سے اس حوالے سے کوئی ثبوت اب تک پیش نہیں کیا گیا ہے اور چین اس بات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔سائنسدانوں اور امریکی انٹیلیجنس ایجنسیوں کے مطابق وائرس کی ابتدا فطری طور پر ہوئی۔

شیئر: