آج سے چند ماہ قبل پاکستان کے نیوز چینلز پر ایک چہرہ ہر وقت نظر آتا تھا اور اپنی گونجدار آواز میں اپوزیشن پر تنقید کے نشتر چلا کر حکومتی حامیوں کی داد وصول کرتا تھا۔
وہ چہرہ تھا وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوش عاشق اعوان کا۔ اپریل کے آخری ہفتے میں اپنے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد جب ان پر بدعنوانی اور بے ضابطگی کے الزامات لگے تو انہوں نے چند دن تک تو میڈیا پر اپنا کیس کسی حد تک لڑا اور اپنے خلاف سازش کو بے نقاب کرنے کا وعدہ بھی کیا مگر پھر ایسا سکوت طاری ہوا کہ ہر کوئی حیران ہے۔
مزید پڑھیں
-
فردوس عاشق اعوان کو ایک اور عدالتی نوٹسNode ID: 441031
-
شبلی فراز وزیر اطلاعات، عاصم باجوہ معاون خصوصی تعیناتNode ID: 474936
-
فردوس عاشق نے لابنگ کے ذریعے وزارت حاصل کی تھی: فواد چوہدریNode ID: 478751
کئی دونوں سے کوئی انٹرویو نہ کوئی پریس کانفرنس اور نہ ہی کوئی بیان۔ میڈیا پر چھائی رہنے والی فردوس عاشق اعوان تو اب جیسے میڈیا سے روٹھ ہی گئی ہیں۔
اردو نیوز نے متعدد بار رابطہ کرکے ان سے بات کرنی چاہی مگر پہلے ان کا کہنا تھا کہ وہ سیالکوٹ میں ہیں اسلام آباد آ کر کچھ کہیں گی پھر طبیعت کی خرابی کی وجہ سے بات کرنے سے معذرت کی اور پھر بات ہو ہی نہ پائی حالانکہ وہ آج کل اسلام آباد میں ہی مقیم ہیں۔
دیگر ٹی وی چینلز پر بھی ان کو متعدد بار دعوت دی گئی ہے مگر انہوں نے سب سے معذرت کی ہے۔
فردوس عاشق اعوان کی خاموشی پر ان کے قریبی ذرائع یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں بشرط خاموشی دوبارہ کسی عہدے پر تعیناتی کی امید دلائی گئی ہے۔ ان کے قریبی حلقوں کا خیال ہے کہ وزیراعظم عمران خان دھیمے مزاج کے موجودہ وزیر اطلاعات شبلی فراز کے بجائے اپنی طرح جارحانہ مزاج کی حامل فردوس عاشق اعوان کی کارکردگی سے زیادہ مطمئن تھے۔
اس حوالے سے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا مؤقف جاننے کے لیے اردو نیوز نے کئی بار ان سے رابطے کی کوشش کی اور سوالات بھی بھیجے مگر انہوں نے کچھ کہنے سے گریز کیا تاہم جواب میں اپنی ہی ایک ویڈیو بھیجی ہے جو انہوں نے اپنے حال ہی میں لانچ کیے جانے والے یوٹیوب چینل کے لیے ریکارڈ کی تھی۔ ویڈیو میں کچھ سوالوں کا جواب موجود ہے مگر اس سے مزید کئی سوالات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کی یوٹیوب پر انٹری
جون میں فردوس عاشق اعوان نے اپنے یوٹیوب چینل پر افتتاحی ویڈیو لانچ کی جس میں اپنی خاموشی کی وجہ وزیراعظم کا حکم قرار دیا تاہم اعلان کیا کہ اب وہ یوٹیوب پر اپنے خلاف ہونے والی سازش سے پردہ اٹھائیں گی۔ دو ہفتے گزر جانے کے بعد بھی ان کی وہ ویڈیو سامنے نہیں آئی جس میں انہوں نے سازش سے پردہ اٹھانا تھا، لیکن اس دوران ان کے یوٹیوب چینل کے سبسکرائبر تقریباً ساڑھے چار سو ہو گئے۔
یادر ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے اپنی برطرفی کے بعد ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں الزام لگایا تھا کہ ان سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نے استعفے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہوں نے استعفیٰ دینے سے صاف انکار کر دیا تھا جس کے بعد تلخی بڑھ گئی۔
فردوس عاشق اعوان کے مطابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری نے انہیں بلا کر استعفے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہوں نے استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ ’آپ مجھ سے استعفیٰ لینے کے مجاز نہیں، اس پر مجھے ڈی نوٹیفائی کرنے کی دھمکی دی گئی اور میرے انکار کے بعد مجھے ڈی نوٹیفائی کر دیا گیا۔‘
اردو نیوز کو بھیجی گئی تقریباً چھ منٹ کی ویڈیو میں انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے حلقے کے ووٹرز سے مخاطب ہوئے بغیر نہیں رہ سکتیں اس لیے انہوں نے یوٹیوب پر چینل بنا کر ان سے رابطہ بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔