Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’فاصلے پر رہیں اور شاہ رخ کی طرح بازی گر بنیں‘

پولیس نے سماجی فاصلہ سے متعلق آگاہی کے لیے شاہ رخ خان کی فلم سے مدد لے لی (تصویر: آسام پولیس )
کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے دنیا  بھر میں علاج سے زیادہ احتیاط پر توجہ دی جا رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت سمیت کئی ادارے ہر زبان اور ہر خطے کے لوگوں کو ان کی علاقائی زبانوں میں احتیاطی تدابیر سے متعلق آگاہی فراہم کر ر ہے ہیں۔ سماجی دوری، بات چیت کے دوران فاصلہ اور ماسک کا استمعال وہ بنیادی احتیاطی تدابیر ہیں جن پر عمل کر کے کورونا سے بچا جا سکتا ہے۔
اس دوران آگاہی کے بھی کئی منفرد طریقے دیکھنے کو ملے۔ کبھی خواتین نے میچنگ ماسک پہن لیے تو کبھی انڈین پولیس نے کورونا وائرس کا روپ دھار کر شہریوں کو معلومات فراہم کیں۔ لیکن اب بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے مشہور ڈائیلاگز اور فلموں کے ذریعے بھی آگاہی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ریاست آسام کی پولیس نے اپنے ٹوئٹر کے اکاؤنٹ پر ایک دلچسپ پیغام جاری کیا ہے۔
پولیس نے بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کی مشہور فلم ’بازیگر‘ کا ایک ڈائیلاگ ٹویٹ کیا۔ ڈائیلاگ کو تھوڑا سا تبدیل کرتے ہوئے پولیس نے لکھا کہ ’کبھی کبھی پاس آنے کے لیے کچھ دور جانا پڑتا ہے، اور دور جا کر پاس آنے والے کو بازیگر کہتے ہیں۔

انڈین ریاست آسام کی پولیس نے نہ صرف ڈائیلاگ، بلکہ شاہ رخ خان کی مخصوص انداز ایک تصویر بھی شیئر کی جس میں ایڈیٹنگ کی مدد سے ان کے چہرے پر ماسک پہنایا گیا ہے۔ اس تصویر میں شاہ رخ خان کے دونوں بازوں کھلے ہوئے ہیں، ان کے دونوں ہاتھوں کی لمبائی کو 6 فٹ کے سماجی فاصلے کی نشاندہی کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔

سماجی دوری کے لیے کنگ خان کے مشہور سٹائل کا استعمال کیا گیا (فوٹو: آسام پولیس)

ٹوئٹر صارف ریتو نے لکھا کہ ’یہ احتیاط کے بارے میں بتانے کا بہت زبردست طریقہ ہے، اس کام کے لیے شاباش!‘

صارفین نے اس اقدام پر آسام پولیس کی کاوش کو بھی سراہا اور بیشتر صارفین کا کہنا تھا کہ شاہ رخ کوتو سب پسند کرتے ہیں، اس لیے سب سماجی دوری کا خیال ضرور کریں گے۔
شیکھر چترے کا کہنا تھا کہ ’شاہ رخ خان کب سے اشارے میں سمجھاتے رہے اور ہم ہمیشہ اسے مذاق سمجھتے رہے، اب سمجھ میں آیا اس کا مطلب۔‘

اداکار شاہ رخ خان کو ماضی میں ’بازیگر‘ فلم سے بہت شہرت حاصل ملی تھی۔ اس فلم کے گانے اور ڈائیلاگز آج بھی ان کے مداحوں میں مقبول ہیں۔ اس فلم کا ڈائیلاگ ’کبھی کبھی جیتنے کے لیے ہارنا بھی پڑتا ہے، اور ہار کر جیتنے والے کو بازیگر کہتے ہیں‘، بھی بہت مشہور ہوا تھا۔

شیئر: