Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقاموں کی تجدید میں شاہی رعایت کن کے لیے؟

مراعات سے بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین مستفیض ہو سکتے ہیں(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے بیرون ملک سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ ابھی تک بحال نہیں ہوا جبکہ مملکت میں موجود غیر ملکیوں کی ان کی مرضی سے مرحلہ وار خصوصی پروازوں کے ذریعے واپسی کا سلسلہ جاری ہے۔
کورونا وائرس کی صورتحال میں مملکت میں پروازوں پرعائد پابندی کی وجہ سے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ کب تک بین الاقوامی پروازوں سے پابندی ہٹا لی جائے گی تاہم ایوان شاہی کی جانب سے تارکین کے لیے خصوصی مراعات کا اعلان ہونے کے بعد وہ افراد جو چھٹی پر وطن گئے گئے ہوئے تھے مگر 20 مارچ کے بعد پروازوں پر پابندی کی وجہ سے دوبارہ مملکت نہیں آ سکے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کے احکامات صادر ہو چکے ہیں جن پر عمل درآمد جاری ہے۔
بیرون ملک پھنس جانے والے تارکین کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع عارضی ہے اگر اس دوران حالات نارمل ہو گئے اور پروازوں پر عائد پابندی ختم ہو گئی تو باہر گئے ہوئے تارکین کی واپسی کا اعلان کر دیا جائے گا۔
ایوان شاہی کی جانب سے تارکین کے اقاموں اور خروج و عودہ کے حوالے سے دی جانے والی شاہی مراعات کے بارے میں قارئین اردونیوز کی جانب سے مختلف نوعیت کے سوالات موصول ہو رہے ہیں۔
شیر رحمان نے سوال کیا ہے ’میں سعودی عرب میں ہوں میرا اقامہ دو دن بعد ایکسپائر ہو جائے گا کیا میرا اقامہ حالیہ اعلان کے تحت تجدید ہوگا؟
جواب: گزشتہ دنوں ایوان شاہی سے جن مراعات کا اعلان کیا گیا تھا وہ صرف ان تارکین کے لیے ہے جوچھٹی پر مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں اور ان کا خروج وعودہ یا اقامہ ایکسپائر ہورہا تھا مگر حالیہ کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازوں پر عائدپابندی کےسبب وہ مملکت نہیں آ سکے تھے۔
ایوان شاہی کی جانب سے دی جانے والی مراعات سے بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین ہی مستفید ہو سکتے ہیں جبکہ وہ غیر ملکی جو سعودی عرب میں موجود ہیں ان کے لیے حالیہ دی جانے والی مراعات نہیں ہیں۔

 اقامہ ختم ہونے سے قبل فوری طور پرتجدید کرا لیں(  فائل فوٹو: ایس پی اے)

آپ کو چاہئے کہ اقامہ ختم ہونے سے قبل فوری طور پرتجدید کرا لیں وگرنہ اقامہ کی عدم تجدید پرجرمانہ عائد ہو گا اس لیے اقامہ کی مدت میں توسیع کر لیں تاکہ جرمانے سے بچ سکیں۔
افضل گھمن کی جانب سے بھی اقامہ کی تجدید کے حوالے سے ہی پوچھا گیا ہے کہ سعودی عرب میں موجود لوگوں کے اقامے کی توسیع کب ہوگی ؟
جواب: اس حوالے سے شاہی احکامات واضح ہیں مملکت میں موجود تارکین کورمضان سے قبل جب کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاطی تبدابیر کے تحت مملکت کے تمام شہروں میں کرفیو اورلاک ڈاون نافذ کیا گیا تھا اس وقت مملکت میں موجود تارکین کے اقامے 3 ماہ کے لیے مفت تجدید کیے گئے تھے۔
موجودہ رعایت ’اقامہ‘ پر مملکت میں موجود افراد کے لیے نہیں بلکہ بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین کے اقاموں کے لیے ہے اس لیے اس امر کا خاص خیال رکھیں کہیں مدت ختم ہونے کے بعد آپ کو جرمانے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

بیرون ملک سے آنے والی  پروازوں پر عائد پابندی ختم نہیں ہوئی (فائل فوٹو اے ایف پی)

عمر پردیسی دریافت کرتے ہیں ’جو لوگ چھٹی آئے ہوئے ہیں اور ان کی چھٹی ختم ہو گئی ہے کیا وہ واپس جا سکتے ہیں، نئے ویزے کے بارے میں کیا اطلاعات ہیں؟
جواب: سعودی عرب میں ابھی تک بیرون ملک سے آنے والی  پروازوں پر عائد پابندی ختم نہیں ہوئی تاہم شاہی احکامات کے تحت تمام غیر ملکی جو چھٹی پرمملکت سے باہر گئے ہوئے تھے ان کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 3 ماہ کے لیے بغیر اضافی فیس کے توسیع کے احکامات صادر ہوچکے ہیں جن پر مرحلہ وار عمل درآمد جاری ہے۔
اس حوالے سے سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تمام متعلقہ وزارتیں مستقل طور پر حالات کا باریک بینی سے جائزہ لے کر رپورٹ مرتب کرتی ہیں جن کی روشنی میں لائحہ عمل مرتب کیاجاتا ہے ۔ مذکورہ رعایت جو بیرون مملکت موجود تارکین کو دی گئی ہے اس حوالے سے بھی حالات کو دیکھتے ہوئے مستقبل میں لائحہ عمل مرتب کیاجائے گا۔
جب تک حالات نارمل نہیں ہوتے اور پروازیں بحال نہیں ہوتی مملکت سے باہر گئے ہوئے افراد کی واپسی مشکل ہے یہی صورت نئے ویزوں کے لیے بھی کیونکہ نئے ویزے پر آنے والوں کے لیے بھی حالات کا سازگار ہونا اہم شرط ہے جو پروازوں کی بحالی سے مشروط ہے جوں ہی پروازوں کی بحالی کا اعلان ہو گا اردونیوز میں اس کی خبر فوری طور پر شائع کردی جائے گی۔

شیئر: