Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائنل ایگزٹ ایکسپائر ہوگیا واپس کیسے جائیں؟

شاہی مراعات میں خروج نہائی والوں کو بھی رعایت دی گئی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
کورونا وائرس کی وجہ سے سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں ابھی تک حالات مکمل طور پر نارمل نہیں ہوئے۔ سعودی عرب میں بین الاقوامی پروازیں تاحال بحال نہیں ہوئیں جس کی وجہ سے وہ تارکین جو چھٹی پر گئے ہوئے تھے ابھی تک مملکت واپس نہیں آسکے تاہم وہ افراد جو مملکت سے جانا چاہتے ہیں ان کی روانگی کا سلسلہ مرحلہ وار خصوصی پروازوں کے ذریعے جاری ہے۔
قارئین اردو نیوز کی جانب سے اپنی مشکلا ت کے حل اور معلومات کے لیے مختلف حوالوں سے سوالات ارسال کیے جا رہے ہیں۔
محمد عامر نے سوال بھیجا ہے کہ ’میرے بھائی کا خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) لگا تھا لیکن پاکستان کے لیے فلائٹس بند تھیں بعد میں پی آئی اے کا ٹکٹ ملا تو خروج نہائی کی مدت ختم ہوچکی تھی۔ ہم بہت پریشان ہیں کیا کریں؟
جواب: سعودی حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورت حال کے پیش نظر تارکین کے لیے متعدد شاہی مراعات کا اعلان کیا ہے جن میں خروج نہائی والوں کو بھی رعایت دی گئی ہے۔
آپ کے بھائی کا کیس بھی رعایت کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ خروج نہائی لگا ہوا تھا اوراب فلائٹ کی وجہ سے نہیں جا سکے۔ آپ کے بھائی کے فائنل ایگزٹ کی مدت میں دی جانے والی رعایت کے مطابق توسیع ہو جائے گی۔ اس لیے پریشانی کی کوئی بات نہیں کیونکہ سعودی حکام کی جانب سے ایسے افراد جو موجودہ حالات کی وجہ سے یعنی جب سے بین الاقوامی فضائی سفر پر پابندی عائد ہوئی ہے وطن نہیں جا سکے ان پر جرمانہ عائد نہیں کیا جائے گا اور ان کے خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ کی مدت میں بھی توسیع کردی جائے گی اس لیے جو فلائٹ آپ کو ملے اس پر روانہ ہوجائیں۔
اس حوالے سے جوازات یعنی محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے بھی وضاحت کر دی ہے کہ مملکت میں رہنے والے تمام غیرملکی جن کے خروج نہائی لگے ہوئے تھے اور وہ موجودہ پابندی کی وجہ سے سفر نہیں کر سکے ان پر جرمانے عائد نہیں ہوں گے۔ ان کے خروج نہائی کی مدت میں بھی توسیع کر دی جائے گی۔

وہ تارکین جو موجودہ حالات میں سفر نہیں کر سکے ان پر جرمانےعائد نہیں ہوں گے (فوٹو: ایس پی اے)

وکیل خان نے پوچھا ہے کہ ’حج کے لیے اپلائی کیا ہے۔ اب کینسل کرانا چاہتا ہوں۔ کوئی طریقہ بتا سکتے ہیں؟
جواب: سب سے پہلے تو یہ بات نوٹ کرلیں کہ اس سال حج کے لیے بہت محدود تعداد میں لوگوں کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ آپ کا سوال واضح نہیں ہے کہ آپ سعودی عرب میں رہتے ہیں یا کسی اور ملک میں؟ دوسری بات یہ کہ آپ نے حج کے لیے کہاں اپلائی کیا تھا کیونکہ وزارت حج نے رجسٹریشن کے لیے ویب سائٹ دی تھی، اگر اس میں آپ نے خود کو رجسٹر کرایا ہے تو جن کے نام آئے ہیں انہیں میسجز بھیج دیے گئے ہیں وہ مقررہ شرائط یعنی کورونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ اور حج سے قبل 15 دن گھر میں آئسولیٹ ہوگئے ہیں۔ یہ بات نوٹ کر لیں کہ وزارت حج کے علاوہ فی الحال کوئی ادارہ حج کے لیے رجسٹریشن کا مجاز نہیں ہے۔
 مبشر رحمان کا سوال بھی حج سے متعلق ہے وہ دریافت کرتے ہیں کہ ’حج کے لیے تصریح (پرمٹ) کتنے میں بنے گا؟'

وزارت حج کےعلاوہ کوئی ادارہ حج رجسٹریشن کا مجاز نہیں ہے (فوٹو: العربیہ)

جواب: عرض یہ ہے کہ اس سال حج کے لیے لوگوں کی انتہائی محدود تعداد مقرر کی گئی ہے جن میں سے 70 فیصد مملکت میں مقیم غیر ملکی جبکہ 30 فیصد وہ سعودی شہری ہوں گے جنہوں نے گذشتہ دنوں امور صحت میں ذمہ داریاں ادا کیں اور وہ کورونا وائرس سے متاثر ہو کر صحت یاب ہو گئے ہیں انہیں ہی حج کی اجازت ہے۔
جہاں تک سوال ہے کہ تصریح کتنے کی بنے گی تو پہلے بھی ایسی کوئی تصریح نہیں بنائی جاتی تھی البتہ حج پیکج ہوتا تھا اور وہ حج خدمات فراہم کرنے والے ادارے اور کمپنیوں کی ذمہ داری ہوتی تھی کہ وہ اپنے زیر نگرانی حج کے لیے جانے والوں کے جملہ انتظامات کرتے تھے جس میں حج کی تصریح یعنی پرمٹ بھی ہوتا تھا۔
اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے انتہائی محدود تعداد میں لوگوں کو اجازت دی جائے گی اس لیے تمام معاملات وزارت حج کی زیر نگرانی مکمل ہوئے ہیں۔

شیئر: