Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'مفتی صاحب آپ کی دُوربین سلو ہے'

فواد چوہدری نے 21 جولائی کو چاند نظر آنے کا دعویٰ کیا تھا (فوٹو: ٹوئٹر)
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے رویت ہلال کمیٹی کے 21 جولائی کو چاند نظر نہ آنے کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ 'کیا یہ پہلی کا چاند ہے؟َ'
فواد چوہدری نے سائنسی بنیاد پر 21 جولائی کو ذوالحجہ چاند نظر آنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان کی زیر صدارت اجلاس میں منگل کو چاند نظر نہ آنے کا اعلان کیا گیا۔
جب سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے سائنس کی مدد سے پانچ سال کا قمری کیلنڈر جاری کرنے کا اعلان کیا اور چاند کی تاریخوں کے لیے ویب سائٹ متعارف کرائی ہے تب سے رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان اور ان کی آپس میں بیان بازی ہوتی رہتی ہے۔
عیدالفطر کے موقع پر بھی چاند دیکھنے کے معاملے پر مفتی منیب اور فواد چوہدری کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی تھی اور سوشل میڈیا صارفین اس بحث میں اپنا حصہ ڈالتے نظر آئے تھے۔

اس بار بھی ذوالحج کے چاند پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے، فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹویٹ میں ذوالحج کے چاند کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'کیا یہ پہلی کا چاند ہے؟ کیا سورج کے غروب ہونے کے بعد اتنی دیر چاند سر آسماں رہتا ہے؟ عوام خود فیصلہ کر لیں۔'
سوشل میڈیا صارفین میں سے کچھ فواد چوہدری کی بات کی تائید کر رہے ہیں تو کچھ چاند کی ہیئت سے متعلق مختلف معلومات شیئر کر رہے ہیں۔

ٹوئٹر صارف شفقت بلوچ نے لکھا کہ 'ایسا لگتا ہے کہ فواد چوہدری ٹھیک تھے اور وہ دوبارہ جیت گئے۔'

ہاشم سندھو نے لکھا کہ 'فواد چوہدری نے رات 8 بجے تصویر لی، چاند کی ہیئت اور عمر سے ظاہر ہوتا ہے کہ مفتی منیب الرحمان جنگ ہار گئے ہیں۔'

ایک اور صارف فرح نور نے چاند کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ 'ایک بار پھر فواد چوہدری نے خود کو درست ثابت کر دیا۔ یہ دوسرے دن کا چاند ہے۔'

سینیئر صحافی کامران خان نے اپنے ایک پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ 'بدھ کی شب سوا آٹھ بجے کراچی میں دیکھا جانے والا ذوالحج کا یہ توانا تگڑا چاند خود کہہ رہا ہے کہ وہ پہلی تاریخ کا نہیں دوسری ذوالحج کا چاند ہے، گویا منگل کی شب ہمارے پروگرام میں فواد چوہدری کا سائنسی بنیاد پر دعویٰ درست تھا، گویا پاکستانیوں کے ساتھ رویت ہلال کمیٹی کے ہاتھوں زیادتی ہو گئی۔'

دا آصف علی کے نام سے ٹوئٹر ہینڈل نے فقرہ کسا کہ 'مفتی منیب صاحب آپ کی دُوربین سلو ہے۔'
کچھ صارفین رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کا دفاع کرتے نظر آئے،

ٹوئٹر صارف کامران نے لکھا کہ '29 کے بعد نظر آنے والے چاند کی عمر کم ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ کمزور نظر آتا ہے اور جلد غروب ہو جاتا ہے جبکہ 30 کے بعد نظر آنے والے چاند کی عمر زیادہ ہوتی ہے جس کی وجہ سے چاند بڑا نظر آتا ہے اور 29 کے مقابلے میں دیر سے غروب ہوتا ہے۔'

صحافی وجیہ ثانی نے لکھا کہ 'ہمیں مفتی منیب پر پورا اعتماد ہے۔ ایسےوقت میں جب بہت سےدوست چاند پر کنفیوزڈ ہیں اوراپنی رائےدے رہے ہیں سوچا اپنی رائےبھی پیش کی جائے۔ چاند کی پیدائش اور رویت دو الگ چیزیں ہیں۔ اور رویت کے فیصلے میں ہمیں مفتی منیب اوررویت ہلال کمیٹی پرمکمل بھروسہ ہے۔ باقی لوگ چاہیں توایک دن پہلےعید کر لیں۔'

شیئر: