Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی یونین کی کم قیمت پر ویکسین خریدنے کے لیے بات چیت

یورپی یونین کئی دوساز کمپنوں سے ان کی ممکنہ ویکسین پیشگی خریدنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین عالمی ادارہ صحت کی سربراہی میں کورونا ویکسین کے لیے قائم کردہ اتحاد سے ویکیسن خریدنے میں دلچسپی نہیں رکھتا کیونکہ یونین کا خیال ہے کہ اتحاد کی جانب سے ویکسین کی تیاری کا عمل سست ہے اور اس کی قیمت زیادہ ہوگی۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے یورپی یونین کے آفیشلز کے حوالے سے بتایا ہے کہ یونین دوساز کمپنیوں سے 40 ڈالرز سے بھی کم قیمت پر ویکسین حاصل کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔
یورپی یونین کے موقف سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسین کی تیاری کے لیے ایک متحدہ اور عالمی کوشش کی مہم کو اس نے جزوی طور پر ہی قبول کیا ہے۔

 

اگرچہ یورپی یونین اس موقف کا پرزور حامی ہے کہ کورونا ویکسین تک مساوی رسائی دنیا کے تمام اقوام کو ہونا چاہیے تاہم یونین نے یورپی آبادی کو ویکسین کی پہلے فراہمی کو ترجیح دیتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق یورپی یونین کا تازہ اقدام عالمی ادارہ صحت کی سربراہی میں قائم کولیشن کی سب کے لیے ویکیسن کی فراہمی یقینی بنانے کی کوششوں کے لیے دھچکا ثابت ہو سکتا ہے۔
یورپی یونین کے ایک آفیشل کے مطابق ’کویکس‘ (عالمی طور پر ویکسین کی تیاری کا مکینزم) کے ذریعے ویکسین کے حصول سے قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا اور ترسیل میں بھی تاخیر ہوگی۔‘
آفیشل کے مطابق ’کویکس‘ میکینزم کے ذریعے ویکسین پیشگی طور پر خریدنا پڑے گا اور امیر ممالک کے لیے ویکیسن کی ممکنہ قیمت کا ٹارگٹ 40 ڈالر رکھا گیا ہے ۔ ’تاہم یورپی یونین اپنے میکنزم کے تحت ویکسین اس  سے سستا خرید سکتا ہے۔‘
ویکسین الائنس ’گاوی‘ کے ایک ترجمان نے 40 ڈالر کے ٹارگٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت مستقبل میں تیار ہونے والی دوا کی قیمت کا تعین ناممکن ہے۔
تاہم عالمی ادارہ صحت نے اس حوالے سے کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یورپی کمیشن نے ممبران کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’کویکس‘ مکینزم کو جوائن کریں (فوٹو: اے ایف پی)

بدھ کو دوا ساز کمپنی فائزر اور بائیو این ٹیک نے کہا تھا کہ امریکی حکومت نے مذکورہ کمپنیوں کے ممکنہ ویکسین کی خوراکیں خریدنے کے لیے دو ارب ڈالر ادا کرنے کی حامی بھری ہے۔ اگر یہ ویکسین تیار ہوتا ہے تو اس سے پانچ کروڑ افراد کو ویکسین 40 ڈالر فی فرد کے حساب سے دیا جا سکے گا۔
یورپی یونین اس وقت کئی دوساز کمپنوں سے ان کی ممکنہ کورونا  ویکسین پیشگی خریدنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے۔
ان ممکمہ خریداری کے لیے ادائیگی یورپی یونین کے ’ایمرجنسی سپورٹ انسٹرومنٹ‘ کے دو ارب یورو کے فنڈ سے کی جائے گی۔
یورپی یونین کی کوشش ہے ویکسین کی تیاری کی صورت میں رواں سال کے آخر تک ویکسین حاصل کی جائے۔  یونین کے ایک آفیشل کے مطابق یہ ٹائم ٹیبل ’کویکس‘ کے لیے مناسب نہیں ہے۔
آفیشل کے مطابق یورپی کمیشن جو کہ دوا ساز کمپنیوں سے یونین کی جانب سے بات چیت کر رہی ہے نے ممبران کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ’کویکس‘ مکینزم کو جوائن کریں لیکن ویکسین کی خریداری کے لیے نہیں۔
کمیشن کے ایک ترجمان نے اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔

یورپی یونین کی کوشش ہے ویکسین کی تیاری کی صورت میں رواں سال کے آخر تک ویکسین حاصل کی جائے۔  (فوٹو: اے ایف پی)

یورپی یونین کے کچھ ممبر ممالک نے ’کویکس‘ میں شمولیت میں دلچسپی ظاہر کی ہے تاہم ابھی تک شامل نہیں ہوئے ہیں۔
خیال رہے یورپی یونین دنیا میں سب کے لیے ویکسین کے حصول کو یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کا پرزور حامی رہا ہے۔
یونین نے اب تک ویکسین کے لیے فنڈ جمع کرنے کی دو عالمی مہمات کو پروموٹ کیا جن کے ذریعے اب تک 19 ارب کے قریب فنڈ جمع کیے جا چکے ہیں۔ اس فنڈ کا تین چوتھائی حصہ یورپی ریاستوں اور اداروں نے دیا ہے۔
تاہم امریکہ کی جانب سے حالیہ دنوں میں ممکنہ ویکیسن کی خوراکیں پیشگی طور پر خریدنے کے اقدامات کی وجہ سے یورپی یونین نے بھی اس حوالے سے زیادہ موثر اقدامات اٹھائے۔ اگر جاری ٹرئلز میں کورونا کی ویکسینز موثر ثابت ہوتے ہیں تو یہ فورا بڑی مقدار میں دستیاب نہیں ہوں گے اس طرح غریب ممالک ان سے محروم رہیں گےْ۔

شیئر: