Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میاں بیوی بات چیت کیوں بند کرتے ہیں؟

بات چیت میں ایک دوسرے کی خوبیوں کا اعتراف کیا جائے اور گفتگو کو پرکشش بنایا جائے۔ (فوٹو: پکسابے)
بیشتر گھروں میں میاں بیوی  کے درمیان بات چیت بند ہوجانے کا شکوہ سننے میں آتا رہتا ہے۔ یہ مسئلہ رشتہ زوجیت کے لیے تباہ کن ہے۔
بات چیت بند ہونے سے شوہر اور بیوی کے درمیان محبت کا رشتہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے اور اس مسئلے کا حل کیا ہے۔
 سعودی عرب کے الرجل میگزین نے میاں اور بیوی کے درمیان بات چیت بند ہونے کے مسئلے، اس کے اسباب اور اس کا حل بیان کیا ہے۔

بات چیت بند کیوں ہوتی ہے؟

میاں بیوی کے درمیان احترام اور افہام و تفہیم کے لیے گفت و شنید کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے۔
فریقین کے درمیان مشترکہ دلچسپی کم ہوجاتی ہیں- مشترکہ موضوعات کے فقدان کی وجہ سے رفتہ رفتہ بات چیت بند ہونے کی نوبت آجاتی ہے۔
شوہر کی جانب سے جذبات کے اظہارمیں کنجوسی کا مظاہرہ اور بیوی میں دلچسپی کم کرنے پر بیوی محسوس کرنے لگتی ہے کہ شوہر کے ساتھ بات چیت کا کوئی فائدہ نہیں۔ ایسی صورت میں دونوں کے درمیان مکالمے کی جگہ خاموشی لے لیتی ہے۔
شوہر کی معاشی حالت بھی اہم کردارادا کرتی ہے۔ اہل خانہ کے لیے ضروری اشیا فراہم نہ کرسکنے پر شوہر ہر وقت اپنے معاشی حالت بہتر بنانے کی تدابیر کرنے میں الجھا رہتا ہے جس سے وہ اپنے آپ میں گم ہوجاتا ہے اور خاموشی اختیار کرلیتا ہے۔

بات چیت کی بندش کیسے ختم ہو؟

اگر میاں بیوی میں بات چیت بند ہوجائے تو اس سلسلے کو ختم کرنا فریقین کے لیے اس وجہ سے بھی ضروری ہے کہ کہیں مستقبل میں یہ مسئلہ اولاد میں نہ منتقل ہوجائے۔
ضروری ہے کہ میاں بیوی دونوں بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے مناسب طورطریقے تلاش اوراختیار کریں۔
ضروری ہے کہ یہ جانا جائے کہ  شریک حیات کو کس بات سے خوشی ملتی ہے اور کس بات سے اسے الجھن ہوتی ہے۔ دونوں یہ بھی جاننے کی کوشش کریں کہ اس کے ساتھی کی دلچسیاں کیا ہیں۔

ضروری ہے کہ میاں بیوی دونوں بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے مناسب طورطریقے تلاش اوراختیار کریں۔ (فوٹو: پکسابے)

گھر کا ڈیکوریشن تبدیل کیا جائے، پرانے فرنیچر کی جگہ نیا فرنیچر لایا جائے۔
بات چیت میں ایک دوسرے کی خوبیوں کا اعتراف کیا جائے اور گفتگو کو پرکشش بنایا جائے۔ بات چیت کے لیے ایسے موضوعات کا انتخاب کیا جائے جس میں دونوں کی دلچسپی ہو۔ کوئی تنازع پیدا کرنے سے گریز کیا جائے۔
عارضی طور پر دونوں ایک دوسرے سے دور ہوجائیں تاکہ دوری کے دوران ملنے کا خواہش  رہے۔
اختلافات حل کرنے اور مسائل سے نمٹنے کا طریقہ کار طے کیا جائے۔

شیئر: