Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن:22 ممالک کے لیے 5 اگست سے پروازیں

22 ’کم خطرے والے‘ ممالک سے پروازوں کی اجازت ہوگی۔( فوٹو عرب نیوز)
 اردن نے آئندہ ماہ پانچ اگست سے اپنے ائیرپورٹس کمرشل پروازوں کے لیےکھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
 اے ایف پی کے مطابق سول ایوی ایشن کمیشن کے سربراہ ہیتھم مستو نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ 22 ’کم خطرے والے‘ ممالک سے پروازوں کی اجازت دی جائےگی۔
انہوں نے بتایا کہ’ وزارت صحت نےآسٹریا، کینیڈا، قبرص، چین، ڈنمارک، اسٹونیا، جارجیا، جرمنی، گرین لینڈ، آئس لینڈ، آئرلینڈ، اٹلی، لٹویا، لیتھوانیا، ملائیشیا، مالٹا، مناکو، نیوزی لینڈ، ناروے، سوئٹزرلینڈ، تائیوان اور تھائی لینڈ کو گرین ملکوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔‘
سول ایوی ایشن کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ ’ان ممالک سے آنے والے مسافروں کو اردن پہنچنے پر 14 دن کے لیے آئسولیٹ ہونے کی ضرورت نہیں ہوگی لیکن آمد سے پہلے کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر دو ہفتے بعد اس فہرست کو اپڈیٹ کیا جائے گا‘۔
سبق نیوز کے مطابق حکومت اردن نے گرین ممالک کی فہرست تیار کی ہے اس سے مراد ایسے ممالک ہیں جہاں کورونا کی وبا کے خطرات محدود ہیں۔ 22 ممالک میں سے 12 ایسے ہیں جن کے لیے اردن براہ راست پروازیں چلاتا ہے۔
 محکمہ شہری ہوابازی نے بین الاقوامی فضائی کمپنیوں کو مطللع کیا ہے کہ اردن کے ائیر پورٹ ایسے تمام ممالک سے آنے والی بین الاقوامی پروازوں کا خیر مقدم کریں گے جنہیں وزارت صحت وبا سے پاک قرار دے چکی ہے۔  پروازیں اردن آنے جانے کے لیے مہیا ہوں گی۔ 

بحران سے پہلے اردن میں سالانہ 50 لاکھ  وزیٹرز آتے تھے۔(فوٹو عرب نیوز)

اردنی وزیر ٹرانسپورٹ خالد سیف نے کہا کہ’ ان مسافروں کو اردن پہنچنے سے پہلے فہرست میں شامل ممالک میں سے ایک میں دو ہفتے گزارنے کا ثبوت لازما پیش کرنا ہوگا‘۔
’اگر کسی نے غلط معلومات فراہم کیں تواس  پر 10ہزار دینار جرمانہ کیا جائے گا‘۔
یاد رہے کہ اردن میں کورونا وائرس کا پھیلاو روکنے کے لیےمارچ کے وسط میں ائیرپورٹ بند کرد یے گئے اور بین الاقوامی پروازیں معطل تھیں۔
 اردن کی معیشت بین الاقوامی امداد ، سیاحت کی آمدنی اور ترسیلات زر پر زیادہ انحصار کرتی ہے۔
کورونا وائرس کے بحران سے پہلے اردن میں سالانہ 50 لاکھ  وزیٹرز آتے تھے۔ سیاحت ملک کے جی ڈی پی کا 14 فیصد ہے۔
سیاحت سے اردن کو گذشتہ سال  5.3 بلین ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی۔

شیئر: