Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین پنجاب:شراب سے 86 اموات کے بعد پولیس کا کریک ڈاؤن

انڈیا میں ہرسال ہزاروں افراد زہریلی شراب پنیے سے ہلاک ہوتے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی
انڈیا کے صوبہ پنجاب میں زہریلی شراب پینے سے 86 ہلاکتوں کے بعد پولیس نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔
حکام کے مطابق پولیس نے چھاپے مارے اور متعدد افراد کو گرفتار کیا ہے۔
پنجاب کے ترن ترن ضلع کے ایک سینئر پولیس اہلکار دھرومن ایچ نمبالے نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ 30 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے ہیں اور چھ مزید افراد کو گرفتار کیا ہے۔
دھرومن نمبالے کے مطابق زیریلی شراب سے پہلی ہلاکت بدھ کو ہوئی تاہم پولیس کو جمعے کو آگاہ کیا گیا جس کے بعد معاملے کی تفتیش شروع کر دی تھی۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے واقعے کی خصوصی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے انڈین حکام کے حوالے سے بتایا کہ یہ ہلاکتیں گزشتہ چند دنوں میں ہوئی ہیں۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق ہلا کتیں شمالی ریاست کے تین اضلاع  میں ہوئی ہیں۔ پولیس نے اس سلسلے میں 25 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
اس سلسلے میں حکام نے سات ایکسائز ڈیپارٹمنٹ اور چھ پولیس اہلکاروں کو بھی معطل کیا ہے۔
ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا گورداسپور ضلعے میں گیارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ پریس ٹرسٹ کے مطابق امرتسر میں 12 اور ترن ترن ضلعے میں 63 اموات واقع ہوئی ہیں۔

انڈیا میں شراب کی جگہ سینیٹائزر پینے سے کئی فراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

ریاستی وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ہلاکتوں کی خصوصی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے جو بھی قصور وار پایا گیا اسے نہیں چھوڑا جائے گا۔‘
انڈین ایکسپریس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کی موت امرتسر ضلع میں غیر قانونی شراب پینے سے ہوئی، اس کی اہلیہ کو شراب فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ انڈیا میں ہرسال ہزاروں افراد زہریلی شراب پنیے سے ہلاک ہوتے ہیں۔ دیسی طریقے سے بنائی گئی شراب دس روپے لٹر فروخت کی جاتی ہے۔
اس سے قبل انڈیا کی ریات آندھر پردیش میں شراب نہ ملنے پر مبینہ طور پر سینیٹائزر پینے سے دس افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: