Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پنجاب: لاک ڈاؤن پیر سے ختم کرنے کا اعلان

حکومت پنجاب  نے نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔( فوٹو اے ایف پی)
حکومت پنجاب  نے  پیر 3 اگست سے مکمل لاک ڈاون ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سمارٹ لاک ڈاون جاری رہے گا۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کیپٹن (ر) محمد عثمان  نے نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے 27 جولائی کو جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن پانچ اگست رات 12 بجے تک جاری رہے گا۔
حکم نامے کے مطابق آٹھ دن تک صوبے میں ہر طرح کے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رکھے جانے تھے۔
سیکریٹری برائے پرائمری اینڈ سیکینڈری صحت کیپٹن ریٹائرڈ عثمان کے دستخط سے جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ آٹھ دنوں کے دوران صوبے میں ہر طرح کے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہیں گے۔
 عیدالاضحیٰ کے موقع پر ایک ہفتے کے لیے کیے جانے والے لاک ڈاؤن پر جزوی عمل درآمد دیکھنے میں آرہا تھا۔
گورنمنٹ آف پنجاب پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا کہ وزیر اعلی پنجاب کی منظوری سے 27 جولائی کو عیدالاضحی پر لاک ڈاون کے حوالے سے جاری ہونے والا نوٹیفیکیشن واپس لیا جا رہا ہے۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق نیا حکم نامہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا جب تک کہ اس میں کوئی ترمیم نہ کی جائے۔
یہ بھی کہا گیا کہ عوام کی معلومات کے لیے اس حکم نامے کی اخبارات اور الیکڑانک ذرائع سے تشہیر کی جائے۔ 

نوٹیفیکیشن کے مطابق نیا حکم نامہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا(فوٹو اے ایف پی)

 حکومت پنجاب کے ذرائع نے بتایا کہ مویشی منڈیوں سے لیے گئے سمارٹ سیمپلز کے نتائج حوصلہ افزا آنے پر لاک ڈاون دو دن قبل ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مویشی منڈیوں میں کورونا وائرس کی عدم موجودگی کی بنا پر یہ فیصلہ کیا جا رہا ہے۔
 ذرائع نے یہ بھی کہا کہ عید پر مارکیٹوں کی بندش کے بعد کورونا وائرس کے پھیلاو کے امکانات کم ہونے کی بنا پر فیصلے میں مدد ملی ہے۔
 پنجاب میں حکومتی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ 5 اگست کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ریلی کی اجازت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ 27 جولائی کو جاری ہونے والے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ پانچ اگست تک صوبے میں ہر طرح کے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہیں گے۔

5 اگست کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ریلی کی اجازت متوقع ہے۔(فوٹو اے ایف پی)

 نئے ٹوٹیفیکیشن کے مطابق تمام تعلیمی اور ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، بزنس سینٹر، ایکسپو ہال، شادی ہال،ریسٹورنٹس( سوائے ہوم ڈلیوری) بیوٹی پارلر، سینما گھر اور تھیٹر بدستور بند رہیں گے۔
ہر طرح کی سپورٹس سرگرمیوں، میچز، ٹورنامنٹ ( ان ڈور یا آوٹ ڈور) پرمکمل پابندی ہوگی۔
 ہر طرح کے اجتماعات، خواہ وہ سماجی ہوں یا مذہبی ، پرائیوٹ ہوں یا عوامی مقامات پر، ان پر پابندی رہے گی۔
تمام طرح کے کاروبار، فیکڑیوں، پلازے ، شاپنگ مالز، ریٹیلز شاپس کو مقرر کردہ ایس او پیز کے ساتھ پیر تا جمعہ، صبح نو سے شام سات بجے تک کھلنے کی اجازت ہوگی جبکہ بعض شعبوں کے سوا ہفتے اور اتوار کو مکمل لاک ڈاون کیا جا ئے گا۔
لاک ڈاون کےدوران جن شعبوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی  ہےان میں ہر طرح کی میڈیکل سروسز اور میڈیکل سٹورز، پنکچر والی دکانیں، آٹا چکیاں، کورئیر سروسز، ہر طرح کے گیس اور پٹرول سٹیشنز، زرعی مشینری کے پرزہ جات کی دکانیں شامل ہیں۔ انہیں ہفتے بھر چوبیس گھنٹے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
انٹرسٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ بھی پورے ہفتے چوبیس گھنٹے چل سکے گی۔ گروسری اور کریانہ سٹورز صبح نو سے شام سات بجے تک پورے ہفتے کھولے جا سکیں گے۔
ورکشاپس اور سپیئرپارٹس شاپس،پرنٹنگ پریس، کال سینٹرز پچاس فیصد سٹاف کے ساتھ کام کرسکیں گے۔
چرچ صرف اتوار کو صبح سات سے شام پانچ بجے تک کھلیں گے۔

شیئر: