Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لبنان کے لیے یورپی یونین کی 33 ملین یورو امداد

فرانس کے صدر کا کہنا تھا کہ لبنان میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں دھماکوں سے ہونے والی تباہی کے بعد دنیا بھر کے ملکوں نے امدادی سامان بھیجنے کا سلسلہ شروع کیا ہے جبکہ تعمیر نو اور بحالی کے لیے امداد دینے کے اعلانات بھی کیے گئے ہیں۔
خوراک، پانی اور طبی امداد لے کر ایک امریکی سی ون تھرٹی جہاز بیروت کے ایئر پورٹ پر اترا ہے جبکہ یورپی یونین نے ایمرجنسی امداد کے طور پر 33 ملین یورو فراہم کرنے کے علاوہ اطالوی بحری جہاز پر قائم ہسپتال بھی بیروت روانہ کیا ہے۔
 
ادھر فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کا جمعرات کو دورہ کیا اور کہا کہ فرانس لبنان کی مدد کرے گا۔ 
واضح رہے کہ بیروت کی بندرگاہ کے قریب ہونے والے دو دھماکوں کی وجہ سے 150 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
سعودی عرب پہلے ہی بیروت کے لیے امدادی سامان بھجوا چکا ہے۔
بیروت کی بندرگار پر برسوں سے ذخیرہ کیے جانے والے کیمیائی مادے امونیم نائٹریٹ کی وجہ سے ہونے والے دھماکوں کی وجہ سے عوام میں غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، جو کہ کئی کے لیے ان کی ملک میں نظام کی خرابی کا ثبوت ہے۔
بیروت میں فرانس کے صدر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور تباہ ہونے والی ایک فارمیسی کا جائزہ لیا۔
منگل کو ہونے والے دھماکوں کے بعد بیروت میں یہ کسی بیرون ملک کے سربراہ کا پہلا دورہ تھا۔

منگل کو ہونے والے دھماکوں کے بعد بیروت میں یہ کسی بیرون ملک کے سربراہ کا پہلا دورہ تھا۔ فوٹو: روئٹرز

بیروت میں ہونے والے دھماکے اس قدر بڑے اور ہولناک تھے کہ دو دن بعد میں اس کے اثرات پڑوسی ملکوں تک محسوس کیے گئے، جبکہ دھماکوں کی جگہ سے اٹھنے والے دھوئیں کو ہیروشیما پر گرانے جانے والے ایٹمی بم سے ملایا جا رہا تھا۔
دھماکوں کی وجہ سے درجنوں افراد لاپتہ ہو گئے تھے اور شیشے ٹوٹنے سے پانچ ہزار کے قریب زخمی بھی ہوئے تھے۔
ملبے کی صفائی اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

شیئر: