Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی میں تین روز سے بارش، مُختلف حادثات میں 15 ہلاک

بارش کی وجہ سے شہر کی مختلف سڑکیں اور علاقے زیرآب آگئے (فوٹو: اے ایف پی)
کراچی میں جمعرات سے شروع ہونے والی مون سون کی بارش کا سپیل آج تیسرے دن بھی جاری ہے جس کے دوران پیش آنے والے حادثات میں اب تک 15 افراد ہلاک اور کئی زخمی بھی ہوچکے ہیں۔
فلاحی ریسکیو اداروں سے جمع کردہ معلومات کے مطابق تین دن سے جاری بارشوں میں زیادہ جانیں کرنٹ لگنے کے واقعات میں ضائع ہوئیں۔ مون سون کی بارشوں کا چوتھا سپیل جمعرات کی سہہ پہر سے شروع ہوا، اسی دن کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو افراد ہلاک ہوئے۔ ایک شخص گلستانِ جوہر کے علاقے میں جبکہ 13 سالہ بچہ کٹی پہاڑی کے علاقے میں کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوا۔

 

جمعے کو وقفے وقفے سے شہر بھر میں جاری تیز اور ہلکی بارش کے دوران پیش آنے والے حادثات میں 9 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ لانڈھی نمبر 4 میں دکان کے شٹر سے کرنٹ لگنے سے ایک شخص ہلاک جبکہ سٹی کوٹ اور سول ہسپتال کے قریب کرنٹ سے 2 افراد ہلاک ہوئے۔
سرجانی اور بنارس کے علاقوں میں برساتی ندی میں ڈوب کر دو بچے مر گئے، جبکہ بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں بھی دو بچے برساتی نالے میں بہہ گئے، علاقہ مکینوں کے جانب سے بہت تلاش کے باوجود ان کی نعشیں نہیں ملیں۔ ملیر ماڈل کالونی، میوہ شاہ قبرستان اور گلشن اقبال بلاک 13 ڈی کے علاقوں میں کرنٹ لگنے سے تین افراد ہلاک ہوئے۔
سنیچر کی صبح بلدیہ اتحاد ٹاؤن میں ایک شخص اور نارتھ کراچی میں ایک بچہ کرنٹ لگنے سے ہلاک ہوا۔ لیاری جہاں آباد میں مکان کی چھت گرگئی، حادثے میں 2 افراد ہلاک اور ایک زخمی۔
علاوہ ازیں جمعرات کو آواری ہوٹل سگنل کے قریب بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے ہوٹل کا بل بورڈ روڈ پر آگرا جس میں ایک شخص شدید زخمی ہوا، واقعے کا مقدمہ زخمی شخص کی مدعیت میں آرٹلری میدان تھانے میں درج کردیا گیا ہے جس میں شہری انتظامیہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارش کا سسٹم آج شام تک کمزور پڑنے کا امکان ہے (فوٹو: اے ایف پی)

گذشتہ تین دنوں کے دوران کراچی میں سب سے زیادہ بارش پی اے ایف بیس فیصل میں 141 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ ماڑی پور میں واقع مسرور بیس میں 108 ملی میٹر بارش ہوئی۔
 محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ان اعداد و شمار کے مطابق صدر کے علاقے میں 120 ملی میٹ، سرجانی ٹاؤن اور ایئرپورٹ کے اطراف میں 108 ملی میٹر، گلشنِ حدید میں 103 ملی میٹ، ناظم آباد میں 85 ملی میٹر اور لانڈھی میں 81 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سنیچر 8 اگست کو بھی 100 ملی میٹر تک بارش ہونے کا امکان ہے جس کے بعد بارش برسانے والا موجودہ سسٹم کمزور ہوجائے گا۔
جمعے کو بارش کی وجہ سے شہر کی مختلف سڑکیں اور علاقے زیرآب آگئے اور شاہراہوں پہ ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی۔

کراچی کے مختلف علاقوں میں 60 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر تعلیم سعید غنی اور صوبائی حکومت کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور برساتی نالوں کی صفائی کے کام کا جائزہ لیا۔ مرتضیٰ وہاب اور سعید غنی نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پہ وڈیو اور تصاویر بھی اپلوڈ کیں اور بتانا چاہا کہ بارش کے دوران بھی سڑکیں صاف ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کراچی کے ندی نالوں کی صفائی کا کام بھی جاری ہے۔ این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شہر کے 3 بڑے نالوں پر 42 چوکنگ پوائنٹس کو کلیئر کردیا گیا ہے، اس دوران نالوں سے 30 ہزار ٹن سے زائد کچرا نکالا گیا۔
بارش شروع ہونے کے ساتھ ہی شہر میں بجلی کی فراہمی تعطل کا شکار ہے اور بیشتر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔ لانڈھی، کورنگی، گلستان جوہر، سرجانی اور دیگر کئی علاقوں میں جمعے کو رات بھی بجلی غائب تھی اور کوئی سنوائی بھی نہیں ہو رہی۔

شیئر:

متعلقہ خبریں