پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں تعلیمی اداروں کو کھولنے کے قواعد جاری کیے گئے ہیں۔ صوبے کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کیے جانے والے کئی صفحات کے ایس او پیز میں ہر پہلو پر بات کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا عندیہ دیا ہے۔
بنیادی اصول:
محکمہ صحت کی جانب سے تعلیمی اداروں کے لیے جاری ہونے والے سات صفحات پر مشتمل ایس او پیز کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلا حصہ بیسک پرنسپلز یا بنیادی اصولوں کا ہے۔ اس حصے میں ہاتھ دھونے، سانس کے معاملات، سماجی فاصلے اور صفائی کے انتظامات کو رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پاکستان میں کورونا کیسز میں مسلسل کمی، 531 نئے مریضNode ID: 498036
-
اجازت کے باوجود مالکان سینما کھولنے سے کیوں کترا رہے ہیں؟Node ID: 498171
-
نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کی واپسی، الیکشن ملتوی ہونے کا خدشہNode ID: 498251
سکولوں کو اس بات کا پابند کیا گیا ہے کہ وہ سٹاف اور بچوں کے ہاتھ دھونے کے عمل کو یقینی بنائیں۔ اور اگر تو صابن سے ہاتھ دھونے ہیں تو پھر چالیس سیکنڈز تک دھوئے جائیں البتہ اگر ہینڈ سینیٹائزر استعمال کرنا ہے تو کم از کم بیس سیکنڈز تک اسے ہاتھوں پر لگایا جائے جبکہ سینیٹائزر میں 60 فیصد سے زیادہ الکوحل ہونی چاہیئے۔
طلبہ کو بتایا جائے کہ وہ بلاوجہ اپنے ہاتھ فرنیچر اور دیگر اشیا پر نہ لگائیں۔ گھر میں داخل ہونے کے بعد طلبہ اسی طریقے سے ہاتھ دھوئیں، بہتر ہے کہ وہ نہا لیں پھر گھر والوں سے میل جول کریں۔ سکولوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صابن اور سینی ٹائزرز کا مناسب سٹاک یقینی بنائیں گے۔
سکولوں میں طلبہ یا اساتذہ کسی کو بھی سانس کا مسئلہ درپیش ہو تو ایسے فرد کو فوری طور پر الگ کر دیا جائے۔ سکول کے اندر جہاں بھی فاصلہ چھ فٹ سے کم ہو ایسی کسی بھی اجتماع میں ماسک پہننے کو یقینی بنایا جائے۔ یہ شرط اساتذہ اور طلبہ دونوں کے لیے ہو گی۔