منگل کو چار افراد میں کورونا وائرس مثبت آنے کے بعد 30 کلسٹرکیسز سامنے آئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر کیسز آکلینڈ کے اردگرد پائے گئے تھے جس کی آبادی 15 لاکھ ہے۔
نیوزی لینڈ میں وبا کے باعث سپر رگبی میچ کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
فرانس میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں ایک دن میں دو ہزار 500 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے جو اپریل کے بعد ایک دن میں رپورٹ ہونے والے سب سے زیادہ کیسز ہیں۔
ماہرین کے مطابق نئے متاثرین کی غالب اکثریت نوجوانوں کی ہے، جنہیں ہسپتال میں داخل ہونے کی کم ضرورت ہے۔
برطانوی حکومت نے فرانس اور نیدرز لینڈز سے آنے والے مسافروں کے لیے 14 روزہ قرنطینہ لازمی قرار دے دیا ہے۔
برطانوی حکومت کے مطابق اس فیصلے پر عمل درآمد سنیچر کو برطانوی وقت کے مطابق چار بجے شروع ہو جائے گا۔
برطانوی ٹرانسپورٹ منسٹر گرانٹ شیپس نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ’ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمیں کیسز کی تعداد کو کم رکھنے کے لیے فرانس، نیدرلینڈز، موناکو، مالٹا اور ترکی کو لسٹ سے نکالنا ہوگا۔‘
’اگر آپ سنیچر کو مقررہ وقت کے بعد برطانیہ آتے ہیں تو آپ کو 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔‘
ادھر جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق امریکہ میں کورونا کیسز کی تعداد ساڑھے 52 لاکھ سے بڑھ گئی ہے اور ہلاکتیں ایک لاکھ 67 ہزار سے زیادہ ہیں۔
برازیل میں بھی کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور اب تک وبا سے 32 لاکھ 24 سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں اور اموات ایک لاکھ پانچ ہزار سے تجاوز کر گئی ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق میکسیکو میں کیسز کی تعداد پانچ لاکھ سے زیادہ ہو چکی ہے اور 55 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
میکسیکو کی وزیرصحت بھی کورونا وائرس کا شکار ہوکر آئسولیشن میں چلی گئی ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں میکسیکو کی وزیرصحت نے کہا کہ ’مجھے کورونا وائرس کی کوئی علامات نہیں ہیں لیکن آئسولیشن میں جا چکی ہوں۔‘
انڈیا میں کورونا وائرس کے کیسز میں ایک دن میں 64 ہزار سے زائد کا اضافہ ہوگیا ہے۔
انڈیا میں کورونا کے کیسزکی مجموعی تعداد 24 لاکھ 61 ہزار سے بڑھ گئی ہے جبکہ 48 ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔