Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے صحتیابی کے تناسب میں اضافہ

کورونا سے ایک دن میں 35 افراد ہلاک ہوئے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا کے مزید 1383 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس مہلک مرض سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے یومیہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مملکت کے مختلف شہروں میں 2 ہزار 566 افراد صحت یاب ہوئے جس کے ساتھ اس مرض سے شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 62 ہزار 959 ہو گئی ہے۔
ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق ایک ہی دن میں مختلف شہروں میں کووڈ 19 سے 35 افراد ہلاک ہونے کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 338 تک پہنچ گئی۔
مملکت میں اب تک ریکارڈ ہونے والے کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار 2 ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ مختلف ہسپتالوں میں 2 ہزار 960 افراد کا علاج جاری ہے جن کی حالت تسلی بخش ہے جبکہ 17 سو 82 افراد کو نازک حالت کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے۔

ایک ہی دن میں 2 ہزار 566 افراد کورونا سے صحت یاب ہوئے (فوٹو: ایس پی اے)

وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جمعہ 14 اگست کو مکہ میں مریضوں کی تعداد 81 رہی جبکہ حائل میں 77، جدہ 69 ، ریاض 63 ، الھفوف 58 ، جازان 57 ، مدینہ 44 ، دمام 44 ، بریدہ 39 ، عنیزہ 36 ، طائف 35 ، ینبع اور حفر الباطن میں 31 ، 31 افراد میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔
بیش میں مریضوں کی تعداد 29 رہی جبکہ تبوک میں 28 ، نجران 25 ، خمیس مشیط 23 ، صامطہ 21 ، قلوہ اور جبیل میں 20 ، 20 ، الخبر 16، احد المسارحہ 15 ، سبت العلایہ 14 ، ابھا اور وادی الدواسر میں 13، 13 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
سعودی عرب کے 25 شہروں میں کورونا وائرس میں مبتلا ایک، ایک شخص پایا گیا جبکہ گیارہ شہروں میں مریضوں کی تعداد دو، دو اور 17 شہروں میں کووڈ وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد تین، تین رہی ۔
دیگر شہروں میں مریضوں کی تعداد 4 سے 12 تک رہی جن میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خاتمے اور اس پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے۔ اس حوالے سے ہاتھوں کی مستقل طور صفائی اور احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ کورونا وائرس انسان سے انسان میں بڑی تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔ اس لیے ماہرین کی جانب سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا انتہائی اہم ہے۔

شیئر: