Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں محبت کا مومی مجسمہ

تاجر کی محبت کو سلام کرتے ہوئے لوگ کہہ رہے ہیں 'اے محبت زندہ باد' (فوٹو: اے این آئی)
انڈیا میں کورونا وائرس اور بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں لیکن انسانی محبت اور فطرت کے عجیب و غریب مناظر بھی گذشتہ ہفتے سرخیوں میں رہے۔
آپ سب تاج محل کو محبت کی یادگار کے طور پر جانتے ہیں جسے مغل بادشاہ شاہجہاں نے اپنی بیگم ممتاز محل کی یاد میں بنوایا تھا۔
جنوبی ہند کے ایک تاجر نے اپنی بیوی کے انتقال کے بعد جب نیا گھر بنایا تو انہیں بیوی کی اس قدر یاد آئی کہ ان کے قد کاٹھ اور رنگ و روپ کا ایک سلیکن مجسمہ تیار کروایا اور اپنی ہاؤس وارمنگ پارٹی میں اس کی رونمائی کی۔
یہ اسی طرح کا مجسمہ ہے جو مادام توساد جیسے میوزیم میں بڑے فنکاروں کا مومی مجسمہ ہوتا ہے۔ لوگ اس کی بہت تعریف کر رہے ہیں اور تاجر کی محبت کو سلام کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں 'اے محبت زندہ باد'۔
جنوبی ریاست کرناٹک کے سرینواس گپتا کی اہلیہ مادھوی کا جولائی سنہ 2017 میں ایک کار حادثے میں انتقال ہو گیا تھا۔
مسٹر گپتا نے کہا کہ انھوں نے جب اپنے خوابوں کے گھر کی تعمیر کی اور اس میں ان کی بیوی مادھوی کا مجسمہ تیار ہوا تو انھیں ایسا محسوس ہوا کہ ان کا گھر پھر سے آباد ہو گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بنگلور کے سریدھر مورتی فنکار نے ان کی اہلیہ کے مجسمے کو بنانے میں ایک سال کا وقت لیا۔ مجمسے کے دیر پا رہنے کے لیے اس میں سلیکن کا استعمال کیا گیا ہے۔
اظہار محبت کے بعد شاہانہ چال کا ذکر بے جا نہ ہوگا۔ حال ہی میں انڈین فارسٹ سروس کے افسر پروین کیسون نے شیروں کے ایک جھنڈ کی تصویر سوشل میڈیا پر ڈالی ہے جو وائرل ہے۔
انہوں نے گذشتہ اتوار کو ٹوئٹر پر یہ ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس میں شیروں کا یہ جھنڈ اپنے شاہانہ انداز میں پانی کے نالے کو عبور کر رہا ہے۔
یہ ویڈیو انتہائی منفرد قسم کی ہے کیونکہ اس میں یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ اپنے آبائی مسکن میں شیروں کے جھنڈ کس طرح چلتے پھرتے ہیں۔ ویڈیو میں سے کچھ شیر پانی بھی پیتے دکھائی دیتے ہیں۔
کیسون نے اس ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ 'کیا آپ نے شیروں کے اس خوبصورت پرائڈ کو کبھی دیکھا ہے۔ یہ ورلڈ لائن ڈے 2020 کی تقریب کا جشن منانے جا رہے ہیں۔'
پروین کیسون نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اس ویڈیو کو ڈاکٹر موہن لگھا نے شوٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ شیروں کے عالمی دن 2020 کے متعلق لوگوں تک پیغام پہنچائيں۔
ان کی تعداد کو دیکھتے ہوئے کسی نے یہ خوف ظاہر کیا کہ گیر کے نیشنل پارک میں شیروں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے کہیں یہ ایک دوسرے کو مار کر ختم نہ کردیں۔
اب جب شیر کے پانی پینے کی بات آ گئی ہے تو طوطے کے ناریل پانی پینے کی بات کیوں رہ جائے۔ چنانچہ اس ضمن میں محکمۂ جنگلات کے سوسانت نندا نامی افسر نے ایک طوطے کی ویڈیو شیئر کی ہے جسے لوگ بڑی تعداد میں شیئر کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس کے ساتھ لکھا ہے کہ گرمیوں کے موسم میں کون ہے جو ناریل کا پانی نہیں پینا چاہتا ہے۔ انہوں نے اپنی ویڈیو میں جہاں خوبصورت طوطے کو ناریل پانی پیتے دکھایا ہے وہیں ناریل پانی کے فوائد سے بھی آگاہ کیا ہے۔
ویڈیو میں اس نیلے اور پیلے مکاؤ طوطے کو انتہائی ہنر مند انداز میں ناریل کو درخت سے توڑ کر اس کا پانی پیتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس سے اس کے سیکھنے کی صلاحیت کے ساتھ تیز چونچ کا بھی علم ہوتا ہے۔
کیسون نے ناریل پانی کے بارے میں لکھا ہے کہ ’یہ ہاضمے کے لیے بہتر ہوتا ہے اور کھانے کے بعد پینے سے ڈکار سے بچاتا ہے۔ اس کے مستقل استعمال سے جسم میں الیکٹرولائٹ کا توازن برقرار رہتا ہے جس سے آپ کا بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے۔‘
ایک آدمی نے مذاق میں لکھا کہ یہ ویڈیو اتنا وائرل ہو گیا ہے کہ سارے طوطے ناریل پانی پینے نکل پڑے ہیں اور کسانوں کے سر پر بڑی آفت آن پڑی ہے۔
کئی لوگوں نے طوطے کی قسم کو دیکھتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ انڈیا کا نہیں ہے تاہم اس ناریل پانی پینے کی کہانی کو بہت سے میڈیا ہاؤسز نے بھی اپنی خبروں میں جگہ دی ہے۔

شیئر: