Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویب سیریز 'چڑیلز' کے چرچے

’چڑیلز‘ پاکستان کی پہلی اوریجنل ویب سیریز ہے (تصویر : انسٹاگرام)
چار بہادر عورتوں کی کہانی پر مبنی ویب سیریز ’چڑیلز‘ کی ابتدائی اقساط منظرعام پر آتے ہی نہ صرف پاکستان بلکہ ہمسایہ ممالک میں بھی اس کے چرچے ہونے لگے ہیں۔
یہ کہانی ایسی چار خواتین کے گرد گھومتی ہے جو عام زندگی چھوڑ کر اپنے شوہروں کی بے وفائی پر سے پردہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں بلکہ دیگر خواتین کی مدد کرنا بھی ان کی زندگی کا مقصد بن گیا ہے۔ 
ویب سیریز میں ثروت گیلانی نے سارہ، یاسرا رضوی نے جگنو، نمرا بُچا نے بتول اور مہر بانو نے زبیدہ کا کردار ادا کیا ہے۔ اس ویب سیریز میں ان چار مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایک ٹیم کے طور پر دکھایا گیا ہے۔
پاکستانی ویب سیریز ’چڑیلز‘ زی فائیو پر 11 اگست کو ریلیز کی گئی تھی۔  پہلے سیزن کی 10 اقساط دیکھنے کے بعد صارفین اس پر تبصرے کر رہے ہیں۔ کسی کو تیسری قسط کے بعد سے کہانی دلچسپ لگی تو کسی کو سکرپٹ نہیں پسند آیا۔
ٹوئٹر ہینڈل جام شیرین نے لکھا کہ اس ویب سریز کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ اس میں عام افراد کو اپنا ٹیلنٹ دکھانے کا موقع دیا گیا ہے۔   

جہاں صارفین یہ منفرد ویب سیریز پسند کرتے نظر آئے وہیں چند نے مزاحیہ انداز میں بھی اس پر بات کی۔
ٹوئٹر صارف سورج دکھی نے لکھا ’میں نے اپنی والدہ سے کہا چڑیلز ساتھ مل کر دیکھتے ہیں، انہوں نے کہا میں تمھیں اور تماری بہن کو روز دیکھتی ہوں۔‘

تیسری قسط سے یہ سیریز دلچسپ ہونا شروع ہو جاتی ہے اور آنے والی ہر نئی قسط دیکھنے والے کے تجسس میں اضافہ کرتے ہوئے نویں قسط تک ایک مکمل تھرلر کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔
اکثر صارفین ویب سیریز کے کچھ پہلوں پر تنقید کرتے ہوئے بھی نظر آئے۔ اس حوالے سے گفتگو میں حصہ لینے والی ٹوئٹر صارف ثنا احمد نے لکھا کہ ’چڑیلز اور بھی بہت بہتر ہوسکتی تھی اگر اس میں اوور ایکٹنگ کم کی جاتی میرا کہنے کا مطلب ہے کہ جگنو (یاسرا رضوی) کتنی بار گالی دے کر ہمیں یہ یقین دلائے گی کہ ان کا تعلق ایلیٹ سے ہے۔‘

جہاں صارفین نے اس ویب سیریز کی انوکھی کہانی کو سراہا ہے وہیں کپڑوں کے انتخاب اور کچھ غیر اخلاقی الفاظ کے بے جا استعمال پر بھی تنقید کی ہے۔
گزشتہ ماہ انڈیا کی گلوبل سٹریمنگ ایپ زی فائیو کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ نہ صرف پاکستانی ڈرامے دوبارہ نشر کرے گی بلکہ پاکستان سے پانچ خصوصی ڈیجیٹل ویب سیریز بھی تیار کروائی گئی ہیں۔

شیئر: