Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وزیر کا پی آئی اے کو قتل کرنے کے بعد ایک اور فتویٰ‘

پی آئی اے کے پائلٹس سے متعلق بیان پر بھی وفاقی وزیر تنقید کا نشانہ بنے تھے (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی جانب سے ملک لوٹنے والوں کو واجب القتل قرار دینے کے بیان پر تنقید کی جا رہی ہے اور وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی اسے نامناسب قرار دیا ہے۔
پیر کے روز ٹیکسلا لیبر کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ ’وہ ڈاکو اور چور ہیں، وہ اس ملک کے دشمن ہیں انہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے، خون چوسا ہے اس قوم کا، وہ واجب القتل ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 'جمہوریت کے نام پر اس ملک کو تباہ و برباد کیا گیا ہے، انہوں نے اس ملک کے ساتھ ظلم کیا ہے۔'
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے غلام سرور خان کے اس بیان کو نامناسب قرار دیا ہے۔
انہوں ٹویٹ کی کہ ’وفاقی وزیر کو اس اس بیان کی سنجیدگی کا اندازہ نہیں۔ سیاست نظریات کی جنگ ہے اور مخالفین کو مار دینے کا دور نہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ 'مخالفین سے اختلاف رکھ سکتے ہیں لیکن ایسے بیانات کی حمایت نہیں کی جاسکتی۔'
وفاقی وزیر غلام سرور خان کے اس بیان کے بعد پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھی تبصرے ہو رہے ہیں۔
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ کی رکن حنا پرویز بٹ نے ٹویٹ کی کہ پاکستانی پائلٹس کو متنازع بنانے والا شخص خود اسستعفیٰ دینے کے بجائے اپوزیشن رہنماؤں کو واجب القتل قرار دے رہا ہے۔
صحافی امداد علی سومرو نے لکھا کہ وفاقی وزیر نے پی آئی کو قتل کرنے کے بعد ایک اور فتویٰ جاری کر دیا۔
پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی وزیر ہوابازی کے بیان پر تنقید کی ہے۔

شیئر: