Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کو تعلیم سے محروم رکھنے پر والد کے خلاف کارروائی 

گھریلو جھگڑے پر بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کا کوئی جواز نہیں (فوٹو: العربیہ)
سعودی ہیومن رائٹس کمیشن نے پانچ سال تک بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے والے باپ کے خلاف کارروائی کی ہے۔ میاں بیوی میں علیحدگی کے بعد باپ نے جان بوجھ کر بچوں کو تعلیم سے محروم رکھا تھا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن نے بچوں کے ایک رشتہ دار کی شکایت پر کارروائی کی ہے۔
کمیشن نے تعلیم سے بچوں کو محروم رکھے جانے کی اطلاع کے بعد اپنے طور پر سماجی تحفظ کے ادارے کے تعاون سے تحقیقات کرائیں۔ معلومات درست ثابت ہونے پر کمیشن نے بچوں کے والد کو دفتر میں طلب کیا۔

والد نے اقرار نامہ جمع کرایا کہ وہ آئندہ ایسا نہیں کرے گا (فوٹو: العربیہ)

بچوں کے والد نے اقرار نامہ جمع کرایا کہ وہ آئندہ ایسا نہیں کرے گا اور بچوں کی تعلیم کا انتظام کرے گا۔ 
ہیومن رائٹس کمیشن نے وزارت تعلیم سے رابطہ کر کے بچوں کے تعلیمی مسائل حل کرائے۔ پانچ برس تک بچے تعلیم سے محروم رہے تھے۔ وزارت تعلیم نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کا امتحان لے کر طے کیا جائے گا کہ انہیں کس کلاس میں داخلہ دیا جائے۔ 
ہیومن رائٹس کمیشن کے ماتحت شکایات کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل بندر الھاجری نے بتایا کہ جب تک بچوں کا باقاعدہ داخلہ نہیں ہوگا کمیشن معاملے کی پیروی کرتا رہے گا۔ بچوں کو تعلیم سے محروم کرنا بدترین تشدد ہے۔ گھریلو جھگڑوں کی بنیاد پر بچوں کو تعلیم سے محروم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

شیئر: