Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دورہ ترکی: یورپی انسانی حقوق عدالت کے جج تنقید کی زد میں

دورے کے دوران رابرٹ سپینو ترک صدر طیب اردوغان سے بھی ملاقات کریں گے (فوٹو: اے ایف پی)
پورپی یونین کے انسانی حقوق کی عدالت کے صدر نے تنقید کے باوجود جمعرات سے ترکی کا دورہ شروع کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق دورے کے دوران یورپین کورٹ آف ہیومن رائٹس (ای سی ایچ آر)کے صدر رابرٹ سپینو ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان سے بھی ملیں گے۔
رابرٹ سپینو نے اپنے دور کا آغاز ترکی کے آئینی عدالت کے صدر سے ملاقات اور ترکی کے وزارت انصاف میں عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے خطاب سے کیا۔

 

رابرٹ سپینو کو استبول یونیورسٹی کی جانب سے جمعے کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی جائے گی۔
یورپی یونین کے ٹاپ جج کا دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اردوغان کی سربراہی میں ترکی میں اظہار رائے کی آزادی پر لگائی جانے والی پابندیوں پر آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
ای سی ایچ آر نے کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے 2019 کی لسٹ میں ترکی روس کے بعد دوسرے نمبر پر تھا۔ مذکورہ مدت کے دوران ترکی میں 113 جب کہ روس میں 198 خلاف ورزیاں رپورٹ ہوئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اکثر ترکی پر صحافیوں، سول سوسائٹی کے ارکان اور اپوزیشن کے ممبران کی گرفتاری پر تنقیدی ہوتی ہے۔
ترکی کے پریس فریڈم گروپ پی 24 کے مطابق اس وقت ملک میں 92 صحافی گرفتار ہیں۔
حکومت نے 2016 کے ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈٖاؤن میں کئی ہزار لوگوں کو گرفتار اور ایک لاکھ سے زائد افراد کو نوکریوں سے نکال دیا تھا۔
تاہم حکومت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن کو صرف ناکام فوجی بغاوت کی سازش کرنے والوں کو نشانہ بنانے کے بجائے حکومتی ناقدین کو خاموش کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔

ترکی کے پریس فریڈم گروپ ’پی 24‘ کے مطابق اس وقت ملک میں 92 صحافی گرفتار ہیں۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

صحافی مہمت التان جو کہ فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کے الزام میں دو سال جیل میں گزار چکے ہیں نے یورپی یونین کے ٹاپ جج کے دورہ ترکی پر تنقید کی ہے۔
ان کے مطابق رابرٹ سپینو کے دورے کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں۔ التان کو گزشتہ سال نومبر میں استنبول کی ایک عدالت نے بری کر دیا تھا۔
التان کو استنبول یونیورسٹی کی ملازمت سے بھی ناکام بغاوت کے بعد جاری ہنگامی قوانین کے تخت فارغ کر دیا گیا تھا۔

شیئر: