Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بچوں کو صحت بخش غذا کی طرف کیسے راغب کریں؟

بچوں کے معاملے میں زیادہ صبر اور برداشت سے کام لینا چاہئے(فوٹو سوشل میڈیا)
 سعودی محکمہ شماریات نے کہا ہے کہ 5 سال سے کم عمر کے آٹھ فیصد بچے غیرمعمولی مٹاپے میں مبتلا ہیں جبکہ پانچ فیصد کمزور ہیں۔
بیشتر مائیں اپنے بچوں کو غذا کے سلسلے میں غلط طور طریقے اختیار کررہی ہیں۔ 
الوطن اخبار کے مطابق ڈاکٹر وجدان العبد الکریم نے بتایا کہ بعض مائیں بچوں کو صحت بخش غذا کھلانے کے لیے غلط حکمت عملی اپناتی ہیں مثلا وہ بچوں کو کہتی ہیں کہ اگر تم نے فلاں چیز کھائی تو تمہیں یہ انعام دیا جائے گا اور نہ کھایا تو یہ سزا دی جائے گی۔
اس سے بچوں کی نفسیات بگڑ جاتی ہے- بچے انعام کا سن کر صحت بخش غذا کو ناپسندیدہ سمجھنے لگتے ہیں- ماؤں کو یہ طریقہ کار تبدیل کرنا چاہئے۔ 
العبد الکریم نے مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا کہ بچے گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھائیں۔ انہیں الگ سے کھانے کی عادت نہ ڈالی جائے۔
بچوں کی ذہن سازی ضروری ہے۔ انہیں پیار و محبت سے سمجھایا جائے کہ سب لوگ ایک ساتھ مل کر کھانا کھاتے ہیں تو اس کے بہت سارے فائدے ہوتے ہیں۔ اس کا اہم فائدہ یہ ہے کہ بچہ ماں باپ کو دیکھ کر مختلف کھانے کھانے لگتا ہے۔ بچوں کو نیا کھانا دس سے بیس مرتبہ کھلانا چاہئے تاکہ بچہ اس کے بارے میں پسندیدہ یا ناپسندیدہ ہونے کا فیصلہ ازخود کرسکے۔ 
ڈاکٹر العبد الکریم نے مزید کہا کہ ماؤں کو بچوں کے معاملے میں بہت زیادہ صبر اور برداشت سے کام لینا چاہئے۔ ضدی بچوں کے ساتھ زیادہ صبر ضروری ہے۔

بچوں کو پکوان کی تیاری میں بھی شریک کرلیا جائے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

کوشش یہ کی جائے کہ کھانے کے سلسلے میں بچوں کو یہ تاثر دیا جائے کہ انہیں کب اور کیا کھانا ہے اس کا فیصلہ انہیں کرنا ہے ماں باپ کو نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچوں کا کھانا مختلف شکل و صورت والی پلیٹوں میں دینا چاہئے۔ کھانے میں تنوع ہو جبکہ بچوں کو پکوان کی تیاری میں بھی شریک کرلیا جائے۔ اگر بچے کھانا تیار کرنے، دسترخوان بچھانے اور کھانا دسترخوان پر پہنچانے میں حصہ لیتے ہیں تو کھانے سے ان کی دلچسپی بڑھتی ہے۔ 
العبد الکریم کا کہنا تھا چھ ماہ کی عمر سے بچوں کے لیے صحت بخش غذا کا نظام شروع کردینا چاہئے۔ کھانے کا نظام الاوقات ہو- بچے اکیلے نہیں بلکہ گھر والوں کے ساتھ کھائیں کھانے کے سلسلے میں بچوں کے ساتھ انعام اور سزا والا طریقہ نہ اختیار کیا جائے۔ بچوں کے سامنے یہ کبھی نہ کہا جائے کہ ہمارا بیٹا یا بیٹی دوسروں کے سامنے کھانا پسند نہیں کرتا یا کرتی۔

شیئر: