Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائر ہے، کفیل کے بغیر نقل کفالہ کراسکتا ہوں؟

غیر ملکیوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ اقامہ قوانین پرعمل کریں۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات بتدریج معمول پر آرہے ہیں، تاہم بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کوئی سرکاری اعلان نہیں کیا گیا۔ 
 ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی حکام کی جانب سے اس بارے میں احکامات جاری ہوں گے مطلع کر دیا جائے گا۔ 
قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل کے حوالے سے مزید سوالات بھیجے ہیں۔
حافظ سندھی کا سوال ہے کہ میرے اقامے کی مدت 4 برس سے ختم ہو گئی تھی بعدازاں ترحیل کے ذریعے پاکستان چلا گیا۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا میں دوسرے ویزے پر سعودی عرب جاسکتا ہوں؟ 
 
جواب ۔ قانون کے مطابق مملکت میں رہنے والے غیر ملکیوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ اقامہ قوانین کے مطابق عمل کریں ۔ خلاف ورزی کی صورت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خلاف ورزی اگر کفیل کی جانب سے کی جاتی ہے تو اس پر لیبر آفیس میں شکایت درج کی جاسکتی ہے جہاں قانون کے مطابق عمل کیاجاتا ہے۔ 
آپ کیونکہ ترحیل کے ذریعے گئے تھے یعنی خروج نہائی ویزا نہیں لگا تھا اس لیے آپ بھی بلیک لسٹ کے زمرے میں شامل ہوتے ہیں تاہم جیسا کہ آپ نے بتایا کہ آپ پر کسی قسم کی خلاف ورزی ریکارڈ نہیں صرف اقامہ کی ایکسپائری تھی اس لیے مقررہ مدت جو کہ 3 برس ہے کے بعد دوسرے ویزے پر آ سکتے ہیں۔ 
تاہم اس امر کا خیال رہے کہ خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں بلیک لسٹ کی مدت کا تعین تحقیقاتی افسر کرتا ہے جس کے بارے میں سفر کرنے سے قبل بتایا جاتاہے۔ 
اعظم خان سواتی  نے استفسار کیا ہے کہ میں فیملی ڈرائیور کے ویزے پر مقیم ہوں۔ میرا اقامہ ختم ہو گیا ہے۔ کفیل فون بھی نہیں اٹینڈ کررہا۔ کیا کفیل کی مرضی کے بغیر نقل کفالہ کراسکتاہوں؟ 

اقامے کی مدت ختم ہونے کے 3 دن بعد جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

جواب ۔ قانون کے مطابق کفیل آپ کے اقامے کی تجدید کا ذمہ دار ہے۔ اقامے کی مدت ختم ہونے کے 3 دن بعد جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔ اگر دوسرے برس بھی اقامہ وقت مقررہ پر تجدید نہ کرایا جائے تو جرمانہ ڈبل کرکے ایک ہزار ریال کردیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار ایگزٹ لگایاجاتا ہے۔ 
آپ کا کہنا ہے کہ اقامہ ایکسپائر ہو گیا اس صورت میں آپ لیبر آفیس میں درخواست دے سکتے ہیں جہاں کیس کا جائزہ لینے کے بعد آپ کو نقل کفالہ کی اجازت مل سکتی ہے۔ جہاں تک کفیل کی مرضی کے بغیر نقل کفالہ کی بات ہے تو وہ ممکن نہیں کیونکہ آپ فیملی ڈرائیور کے ویزے پر ہیں جس کےلیے وزارت افرادی قوت کے قوانین مختلف ہیں اس لیے لازمی ہے کہ وزارت افرادی قوت کے ذیلی ادارے میں درخواست دائر کریں تاکہ وہاں سے قانونی طور پر اپ کی کفالت کی تبدیلی کے بارے میں احکامات صادر ہوسکیں۔ 

ویزوں میں ایک ماہ کی مفت توسیع کے احکامات صادر ہو چکے ہیں(فوٹو سوشل میڈیا)

مستجاب نے سوال کیا ہے کہ میرا خروج ختم ہو گیا کیا میں کفیل سے رابطہ کروں یا توسیع کا کوئی اور طریقہ ہوگا؟ 
جواب ۔ آپ کے سوال سے یہ معلوم ہو رہا ہے کہ آپ نے خروج نہائی ویزہ یعنی فائنل ایگزٹ حاصل کیا تھا جو ختم ہو گیا ہے۔ اگر آپ کا سوال یہی ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ حال ہی میں ایوان شاہی کی جانب سے ان تارکین کےلیے بھی خصوصی رعایت کا اعلان کیاجاچکا ہے جو خروج نہائی یا خروج عودہ ویزا حاصل کر چکے ہیں مگر پروازوں پر عائد پابندی کی وجہ سے مملکت سے سفر نہیں کر سکے۔ 
 ایسے تمام افراد کے خروج نہائی اور عودہ میں ایک ماہ کی مفت توسیع کے احکامات صادر ہو چکے ہیں البتہ اپنے سفر نہ کرنے کے بارے میں کفیل کو مطلع کردیں تاکہ وہ اس امر سے باخبر رہے۔ 

شیئر: