Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات میں کورونا کے نئے کیسز کیوں بڑھنے لگے؟

پچھلے چوبیس گھنٹے میں 930 نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔(فوٹو اے ایف پی)
 متحدہ عرب امارات میں ایک ماہ کے دوران کورونا وائرس کے کیسز میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔
  شعبہ صحت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر فریدہ الحوسنی نے خصوصی میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ جمعے کو پچھلے چوبیس گھنٹے میں وائرس کے 930 نئے مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔
اس دوران کورونا کے 82 ہزار 76 نئے ٹیسٹ کیے گئے ۔ نئے کیسز سے مجموعی مریضوں کی تعداد 76 ہزار 911 ہوگئی ہے۔

مجموعی مریضوں کی تعداد 76 ہزار 911 ہوگئی ہے۔(فوٹو اے ایف پی)

امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں کورونا کے زیرعلاج مریضوں میں سے 586 مزید صحتیاب ہوئے۔ کل صحتیاب ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر67 ہزار945 ہوگئی جبکہ مزید پانچ اموات ہوئی ہیں۔ مجموعی اموات کی تعداد بڑھ کر 398 ہوگئی۔
ڈاکٹر الحوسنی نے صحتیاب افراد کی شرح بلند ہونے کے باوجود  وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضا فے کی وجوہ کے حوالے سے کہا کہ  10 اگست کوامارات میں کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد صرف 179 تھی جوکہ ایک ماہ میں پانچ گنا بڑھ کر 9 سو سے زائد ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مجموعی مریضوں میں مردوں کی تعداد 62 فیصد اور خواتین کی تعداد 38 فیصد ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں کے اعداد و شمار کے مطابق نئے مریضوں میں سے 12 فیصد وہ شہری یا مقیم افراد شامل ہیں جو بیرون ملک سے آئے تھے۔ اگرچہ ان کے طبی ٹیسٹ منفی تھے تاہم انہوں نے واپسی پر 14 روزہ قرنطینہ  کی پابندی نہیں کی۔ حکام اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

10 اگست کوامارات میں کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد صرف 179 تھی(فوٹو اے ایف پی)

ڈاکٹر الحوسنی نے بتایا کہ نئے مریضوں میں شامل 88 فیصد وہ متاثرین ہیں جو شادی بیاہ ، تعزیت، کام کرنے کی جگہ جیسے اجتماعات پر رہے اور انہوں نے ماسک نہیں پہنا یا سماجی فاصلے پر عمل نہیں کیا۔  10 فیصد وہ مریض تھے جن کی تشخیص انتظامی و تعلیمی سٹاف سے ہوئی یا ان میں وہ والدین اور طلبہ شامل تھے جنہوں نے وزارت تعلیم کے اعلان کے مطابق سکولوں میں واپس جانے کا فیصلہ کیا۔
ترجمان نے تصدیق کی کہ حکام نےو ائرس کے دوبارہ پھیلنے کی وجوہ کا تفصیلی اور باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اور یہ معلوم ہوا ہے افراد کی طرف سے سماجی فاصلہ نہ رکھنے، اجتماعات میں شرکت اور احتیاطی حفاظتی اقدامات کی پیروی نہ کرنے سے وائرس  دوبارہ پھیلا ہے ۔ 
ڈاکٹر الحوسنی نے بتایا کہ اس بیماری بڑھنے کے دوسری بڑی وجہ دکانوں اورعوامی مقامات پر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ نہ کرنا ہے۔  وبا کے آغاز سے ہی متحدہ عرب اماات نے اس کی روک تھام میں اہم کامیابیاں حاصل کی تھیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے مختلف شعبوں کی بحالی کے عمل میں تمام احتیاطی اقدامات کیے ہیں ۔سکولوں، کاروباری مراکز، ہوٹلز، مساجد اور کام کرنے کی جگہوں پر ایس او پیز پر عمل کیا جائے۔ 

شیئر: