Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

موٹروے زیادتی کیس: ملزم سے تفتیش جاری

ڈی ایس پی کے مطابق ’ملزم خود ہی ماڈل ٹاون تھانے میں پہنچا۔‘ (فوٹو: پنجاب حکومت)
موٹر وے زیادتی کیس میں زیرحراست ملزم سے تفتیش جاری ہے اور حکام کے مطابق لاہور میں ماڈل ٹاون تھانے میں پولیس کے سامنے خود پیش ہونے والے ملزم وقار الحسن کا ڈی این اے فرانزک سائنس لیبارٹری کو بھیجا گیا ہے۔
ڈی ایس پی سی آئی اے ماڈل ٹاون حسنین اظہر نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ موٹر وے واقعہ کے ایک ملزم وقار الحسن نے اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق ’ملزم خود ہی ماڈل ٹاون تھانے میں پہنچا اور خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔ ابھی اس کو متعلقہ تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا جائے گا۔‘
گذشتہ روز وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ سیالکوٹ لاہور موٹروے پر خاتون کے ساتھ زیادتی کے ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

 

سنیچر کو لاہور میں صوبائی وزرا اور آئی جی پولیس انعام غنی کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم 72 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں ملزمان تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
’ملزمان کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کو 25، 25 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا اور ان کا نام بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔‘
اس موقع پر آئی جی پولیس انعام غنی نے کہا کہ واقعے میں عابد علی اور وقار الحسن نامی دو ملزمان کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جمعے کی رات 12 بجے ملزمان کی شناخت ہو گئی تھی۔ عابد علی کا پہلے ڈی این اے ٹیسٹ ہوا تھا جس سے نمونے میچ کر گئے۔

’عابد علی کا پہلے ڈی این اے ٹیسٹ ہوا تھا جس سے نمونے میچ کر گئے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بتایا کہ 'ملزم عابد علی کا تعلق بہاول نگر کے علاقے فورٹ عباس سے ہے، ملزم کی نشاندہی کے بعد راتوں رات ہم نے فورٹ عباس سے ساری تفصیلات جمع کیں۔ 
’ملزم عابد اور ان کی اہلیہ پولیس کے چھاپے کے وقت قلعہ ستار شاہ ضلع شیخوپورہ سے فرار ہو گئے تاہم ہمیں ان کی بچی ملی ہے۔ دوسرے ملزم وقار کے گھر بھی چھاپہ مارا گیا لیکن وہ بھی فرار ہوچکا تھا۔‘
انعام غنی کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس ملزمان کے حوالے سے کوئی کی اطلاع ہو تو فوری طور پر ون فائیو (15) پر پولیس کو آگاہ کیا جائے۔

شیئر: