Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں قید برطانوی خاتون کے مقدمے کی سماعت موخر

41 سالہ نازنین 2016 میں اپنی بیٹی کے ساتھ رشتہ داروں سے ملنے ایران آئی تھیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران میں بغاوت کے الزام میں گرفتار نازنین زغاری ریٹکلف نامی ایرانی نژاد برطانوی خاتون کے خلاف نئے مقدمے کی اتوار کو ہونے والی سماعت موخر کر دی گئی ہے۔
اتوار کو نازنین کے خلاف نئے مقدمے کی سماعت ہونی تھی۔
نازنین کے شوہر رچرڈ ریٹکلف نے لندن میں اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جی، آج کی سماعت موخر ہوگئی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ نازنین کے ایران میں وکیل کو بتایا گیا کہ کیس کی سماعت آج نہیں ہوگی۔
نازنین اپریل 2016 میں اپنی چھوٹی بیٹی کے ساتھ رشتہ داروں سے ملنے ایران گئی تھیں جہاں انہیں دارالحکومت تہران میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ تب سے 41 سالہ خاتون نے چار سال سے زائد کا عرصہ جیل یا نظر بندی میں گزارا ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی ویب سائٹ ایرب نیوز کا منگل کو کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے وکیل کو نئے فرد جرم کے بارے میں مطلع کیا گیا تھا تاہم اس کی تفصیلات اور سماعت کی تاریخ نہیں بتائی گئی تھی۔
گذشتہ ہفتے نازنین کا کہنا تھا کہ انہیں اتوار کو عدالت میں پیش ہونا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن کے لیے کام کرنے والی نازنین نے بغاوت کے الزامات سے انکار کیا تھا ۔ تاہم اس کے باوجود ان کو سزا دی گئی اور پانچ سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔
برطانوی رکن پارلیمان ٹیولپ صدیق کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ نازنین پریشان اورغصے میں ہیں۔ ’انہیں ایک بار پھر بارگینگ چپ طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔‘

شیئر: