Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اردن میں مساجد اور تجارتی سرگرمیاں دو ہفتوں کے لیے بند

ریستوران اور کیفے ہوم ڈلیوری کی خدمات فراہم کر سکیں گے۔(فوٹو الشرق الاوسط)
کورونا وائرس کے باعث اردن میں بحالی کے بعد تمام مساجد میں باجماعت نماز معطل اور دیگر عبادت گاہیں اور تمام تجارتی سرگرمیاں جمعرات 17 ستمبر سے دوبارہ بند کردی جائیں گی ہیں۔
اردن  کی نیوز ایجنسی  پترا کے مطابق حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ  کورونا وائرس  کی دوسری لہر کے خدشے کے باعث جزوی لاک ڈاؤن کیا جارہاہے۔

اردن میں دو ہفتہ قبل تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئی تھیں۔(فوٹو سعودی گزٹ)

اردن کے وزیر مملکت برائے میڈیا امجد العضایلہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ  ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر صحت حکام نے دو ہفتوں کے لیے مذہبی، سماجی و تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کی تجویز کی ہے اس تجویز کو  کابینہ نے منظور کرلیا۔
دوسری طرف وزیر تعلیم تیسیر النعیمی نے بتایا ہے کہ جمعرات سے تمام سرکاری ونجی سکول بند ہوں گے، تعلیمی سرگرمیاں آن لائن جاری رہیں گی۔

کورونا مریض بڑھنےکے بعد یہ تجویز کابینہ نے منظور کرلی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام ریستوران اور کیفے ہوم ڈلیوری کی خدمات فراہم کر سکیں گے جبکہ عام مارکیٹیں بند رہیں گی۔
واضح رہے کہ اردن میں دو ہفتہ قبل تعلیمی سرگرمیاں بحال ہوئی تھیں جبکہ 5 دن پہلے ایئرپورٹس کو انٹرنیشنل پروازوں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔
 
 

شیئر: