Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’41 ہزار پاکستانیوں کو نوکری سے نکالا گیا‘

’سمندر پار پاکستانی مزدوروں کو ملازمت سے برخاستگی سے بچانے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔'  فوٹو: پکسابے
پاکستان میں ایوان بالا سینیٹ کو وزارت سمندر پار پاکستانیز نے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث 41 ہزار 618 پاکستانی مزدوروں کو نوکری سے نکالا گیا جبکہ 25 ہزار 406 پاکستانی رخصت لے کر ملک واپس آ چکے ہیں۔ 
 وزارت نے اپنے تحریری جواب میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے آن لائن پورٹل پر اب تک 67 ہزار 24 پاکستانی مزدوروں نے خود کو رجسٹرڈ کیا ہے۔ اور تمام متعلقہ اداروں سے ماہانہ بنیاد پر مزید ڈیٹا بھی اکٹھا کیا جا رہا ہے۔  
وزارت نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو برخاستگی اور بے روزگاری سے بچانے کے لیے وزات متعدد اقدامات اٹھا رہی ہے۔  
وزارت کے جواب کے مطابق ’سمندر پار پاکستانی مزدوروں کو ملازمت سے برخاستگی سے بچانے اور واجبات کی ادائیگی اور مفت واپسی کے ٹکٹس کی سہولت فراہم کرنے کے لیے متعلقہ ممالک کے وزارت افرادی قوت اور سفارتی سطح پر بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔'  
وزارت کے مطابق ’بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائیمنٹ واپس آنے والے تارکین وطن کی بحالی کے جامع منصوبے پر کام کر رہی ہے جس میں اثرات کی جانچ پڑتال، ڈیٹا اکٹھا کرنا، تارکیین وطن کو درپیش مسائل کا حل اور متعلقہ اداروں سے تبادلہ خیال کرنا شامل ہے۔  
وزارت سمندر پار پاکستانیز نے سینیٹ میں اپنے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ عالمی وبا کے باعث بے روزگار ہونے والے افراد کی مہارت میں اضافہ کرنے کے حوالے سے سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ ملک اور بیرون ملک ملازمت حاصل کر سکیں۔
اس کے علاوہ سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور نیشنل یوتھ ڈویلپمنٹ فریم ورک کے ذریعے بے روزگار ہونے والے تارکین کو اپنا کاروبار شروع کرنے میں سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ 

شیئر: