Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات: ایک دن میں ایک لاکھ سے زیادہ کورونا ٹیسٹ

کورونا کے 809 نئے کیسز سامنے آنے ہیں۔(فائل فوٹو اےایف پی)
 متحدہ عرب امارات میں سنیچر 19 ستمبر کو کورونا کے 809 نئے کیسز سامنے آنے ہیں۔ متاثرین کی تعداد بڑھ کر 84 ہزار 242 ہوگئی۔
امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹے میں 722 افراد صحت یاب ہوئے۔ اب تک صحت یاب ہونے والے 73 ہزار 512 ہوگئے۔
اعداد وشمار کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹےمیں ایک شخص ہلاک ہوا۔ اموات کی تعداد 404 ہوچکی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پچھلے چوبیس گھنٹے میں ایک لاکھ تین ہزار 124 نئے کورونا ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا متحدہ عرب امارات میںوزارت صحت اور نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سماجی پروگرام اور اجتماعات کے لیے ایس او پیز کا اعلان کیا ہے۔
 امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق شادیوں اور دیگر خاندانی تقاریب کےلیےضوابط بنائے ہیں جن کے تحت دونوں خاندانوں کی طرف سے شرکا کی تعداد دس سے زیادہ نہیں ہونی چاہیئے بشرطیکہ شرکا نے تقریب سے 24 گھنٹے پہلے کورونا ٹیسٹ کرالیے ہوں۔
پروٹوکول کے مطابق اوپن بوفے کی اجازت نہیں ہے۔ کھانے پینے کےلیے ڈسپوزیبل برتن استعمال کیے جائیں گے جبکہ تقریب کی جگہ  مسلسل صفائی کا اہتمام کیا جائے۔ تقریب کی جگہ ہینڈ سینٹائزر دستیاب ہونا چاہئے۔
وزارت صحت نے ایونٹ منتظمین کو پروٹوکول کی خلاف ورزی پر سخت نگرانی اور جرمانے کا انتباہ کیا ہے۔
 لوگوں کے درمیان دو میٹر کا جسمانی فاصلہ رکھنے، سانس کی تکلیف یا بخار کی صورت میں تقریب میں شرکت نہ کرنے اور کورونا مشتبہ کیس کی صورت میں الگ تھلگ کمرہ تیار رکھنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

سماجی پروگرام اور اجتماعات کے لیے ایس او پیز کا اعلان کیا ہے۔(فائل فوٹو اے ایف پی)

احتیاطی تدابیر میں لوگوں میں یہ آگاہی دینا  شامل ہے کہ بیماریاں کیسے پھیلتی ہیں۔ ہاتھ دھونے اور چھینکنے اور کھانسی کے آداب کیا ہیں۔ دائمی بیماریوں میں مبتلا افراد اور بوڑھوں کو اس طرح تقریبات سے دور رکھا جائے۔
حکام نے تعزیتی تقاریب اور نماز جنازہ سے متعلق احتیاطی تدابیر کی بھی وضاحت کی ہے۔ پروٹوکول کے تحت صرف دس افراد کو نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔ قبر کھودنے والے افراد کی تعداد کم کرکے دو کردی گئی ہے جبکہ میت اٹھانے والوں کی تعداد 4 سے 8 کے درمیان ہوگی۔
قبرستان میں کام کرنے والوں میں اگر سانس کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو انھیں جنازے میں شرکت سے گریز کرنا چاہئے۔ 

شیئر: