Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'ماحول کو بچانے کے لیے 160 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری درکار‘

ٹیکنالوجی کو ماحولیات میں تبدیلی کی رفتار کو ہلکا کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ماحولیاتی آلودگی میں کاربن کا بڑا کردار ہے اور بین الاقوامی انرجی ایجنسی (آئی ای اے) کے مطابق صاف ماحول کے لیے اہم ہے کہ کاربن کو فضا میں چھوڑنے کے بجائے اسے ذخیرہ کر کے استعمال میں لایا جائے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایجنسی نے جمعرات کو اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر ممالک کو کاربن کا اخراج صفر تک لانا ہے تو کاربن کو ذخیرہ اور استعمال کرنے کی ٹیکنالوجی کو کام میں لانا ہوگا۔
اس ٹیکنالوجی کو ماحولیاتی تبدیلی کی رفتار کو کم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔
سال 2015 میں پیرس میں ہونے والے  معاہدے کے بعد دنیا کے کئی ممالک اس صدی کی وسط تک اپنے ہاں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
ایجنسی کا کہنا ہے کہ پیرس معاہدے کے اہداف کے حصول کے لیے  کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ذخیرہ کی جانے والی مقدار کو موجودہ چار کروڑ ٹن سے بڑھا کر 2030 تک 80 کروڑ ٹن تک کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ ایجنسی صنعتی ممالک کو انرجی سے متعلق پالیسیوں پر مشورہ دیتی ہے۔
ایجنسی کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کاربن کو ذخیرہ کرکے استعمال کرنے کی ٹیکنالوجی پر 2030 تک 160 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی اور یہ رقم پچھلی دہائی میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے 10 گنا زیادہ ہے۔
ایجنسی کے سربراہ فاتح بیرول نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان اقدامات کے بغیر 'ہمارے لیے انرجی اور ماحولیات سے متعلق اہداف پورے کرنا ناممکن ہوگا'۔

20 کمرشل پراجیکٹس میں ہر سال صرف چار کروڑ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ محفوظ کی جاتی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

کاربن کو ذخیرہ کرنے کے دو پلانٹس لگانے کے لیے ایک بڑی سرمایہ کاری کا ذکر کرتے ہوئے فاتح بیرول کا کہنا تھا کہ 'ناروے نے لانگشپ پراجیکٹ میں بڑی فنڈنگ کا وعدہ کر کے یورپ میں اپنی قیادت دکھائی ہے۔‘
تاہم ایجنسی کے مطابق کاربن کے ذخیرہ اور استعمال کی ٹیکنالوجی میں فنڈنگ کی کمی اور عوامی مخالفت جیسی رکاوٹیں ہیں۔
سال 2009 میں ایجنسی نے 2020 تک کاربن کو ذخیرہ اور استعمال میں لانے کے 100 بڑے پراجیکٹس بنانے کا کہا تھا تا کہ ہر سال 30 کروڑ ٹن تک کاربن ڈائی آکسائیڈ ذخیرہ کی جا سکے۔
لیکن اب تک صرف 20 کمرشل پراجیکٹس چل رہے ہیں جن میں ہر سال صرف چار کروڑ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ محفوظ کی جاتی ہے۔

شیئر: