Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوئی پارٹی رہنما فوجی افسران سے ملاقات نہیں کرے گا‘

سابق وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر ملاقاتوں سے متعلق سرکلر جاری کیا گیا ہے (فوٹو: روئٹرز)
مسلم لیگ ن نے پارٹی رہنماؤں کی مسلح افواج اور ایجنسیوں کے افسران سے بلااجازت ملاقات پر پابندی لگا دی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کی جانب سے منگل کو جاری کیے گئے سرکلر میں کہا گیا ہے کہ 'مجھے پارٹی کے قائد کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ آپ کو اس مسلح افواج اور متعلقہ ایجنسیوں کے افسران سے ملاقاتوں کے حوالے سے پارٹی پالیسی کے بارے میں آگاہ کر دوں۔'
سرکلر کے مطابق 'ملاقاتیں اگر اچھی نیت سے بھی کی جائیں تو بھی ان سے تنازعات جنم لیتے ہیں۔'
مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کی جانب سے جاری ایک سرکلر کے مطابق مسلح افواج یا سکیورٹی ایجنسیوں کے اہلکاروں سے ذاتی یا سرکاری حیثیت میں ملاقات ہو تو اس کے لیے پارٹی کے قائد سے منظوری لی جائے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے مسلم لیگ نواز کی رہنما مریم نواز کی طرف سے مسلم لیگ ن کے کسی نمائندے کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی تردید کے بعد پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا تھا کہ آرمی چیف سے مسلم لیگ نواز کے نمائندے محمد زبیر نے دو ملاقاتیں کی ہیں۔
فوج کے ترجمان نے کہا تھا کہ ’ایک ملاقات اگست کے آخر میں ہوئی اور دوسری ملاقات سات ستمبر کو ہوئی۔ ان ملاقاتوں میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے۔‘

پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے بتایا تھا کہ آرمی چیف سے محمد زبیر نے دو ملاقاتیں کی ہیں (فوٹو: ٹوئٹر)

سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ 'ہم سب جانتے ہیں کہ ایسی میٹینگز کی کچھ باتیں مخصوص مقاصد کے لیے اور سیاستدانوں کو بدنام کرنے کے لیے لیک ہوسکتی ہیں۔ پارٹی کے قائد  اے پی سی میں اپنی تقریر پر عوام کے مثبت رد عمل سے واقف ہیں اور  پارٹی قیادت کی جانب سے ایک ایسے وقت میں مکمل حمایت کی توقع کر رہے ہیں جب ملک جمہوری بحران سے گزر رہا ہے۔'
سرکلر میں مزید کہا گیا ہے کہ قائد پارٹی قیادت کی حمایت چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کو ایک سچی جمہوری ریاست میں تبدیل ہو اور شہریوں کے بنیادی سیاسی اور معاشی حقوق محفوظ کیے جائیں جیسا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے سوچا تھا۔

شیئر: